'را' کے تربیت یافتہ ایم کیو ایم کے 2 کارکن گرفتار
کراچی پولیس کے ایک سینئر افسر راؤ انوار نے کہا ہے کہ گزشتہ شب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے دو کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے ہندوستان کے خفیہ ادارے 'را' سے تربیت حاصل کی تھی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا کہ گرفتار ملزمان کے نام طاہرعرف لمبا اور جنید ہیں جنہوں نے ہندوستان جا کر تربیت حاصل کی۔
انہوں نے اس موقع پر ایم کیو ایم کو 'دہشت گرد' جماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر پابندی لگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کو سفارش کریں گے کہ ایم کیو ایم پر پابندی لگائی جائے، متحدہ طالبان سے خطرناک جماعت ہے اس پر بھی دیگر جماعتوں کی طرح پابندی عائد ہونی چاہیے۔
گرفتار ہونے والا ایک ملزم۔ ڈان نیوز اسکرین گریب۔ |
انہوں نے بتایا کہ سرکاری ملازم دونوں ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ہندوستان جاکر اپنے نام تبدیل کیے اور 'را' سے مسلح تربیت حاصل کی۔
راؤ انوار نے بتایا کہ ہندوستان میں رام نامی صوبیدار ایم کیوایم کے لڑکوں کو تربیت دیتا ہے۔
انہوں نے ایم کیو ایم کو طالبان سے بھی برا قرار دیا اور کہا کہ ایم کیوایم دشمن ملک کے ساتھ مل کر اپنے لوگوں کو مارتی ہے۔
ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف کام کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم نے 'را' سے تعلق کے الزامات مسترد کردیے
انہوں نے کہا کہ لندن جانے والوں کے خرچے خدمت خلق فاؤنڈیشن سے ادا کئے جاتے ہیں۔ ہمارے پاس ایم کیوایم کے خلاف اور بھی بہت سے ثبوت ہیں۔
راؤ انوار نے انکشاف کیا کہ سارا کام ایم کیو ایم قائد الطاف حسین اور رہنما ندیم نصرت اور محمدانور کی ہدایت پر کیا جاتا ہے۔
ملزم طاہر لمبا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ انڈیا میں سنی نامی ایم کیو ایم کے کارکن نے انہیں ایک کیمپ تک پہنچایا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں ہندوستانی ایجنسیوں نے جدید اسلحہ چلنے کی تربیت دی گئی جبکہ انہیں محمد انور نے ہندوستان جانے کی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ ایک ماہ قبل رینجرز نے متحدہ کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مارکر انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا تھا جبکہ اسلحہ کو بھی قبضے میں لیا گیا تھا۔
اس سے قبل سابق ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا نے بھی پارٹی رہنماؤں کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا تبادلہ
دوسری جانب ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔
ان کے مطابق راؤ انوار نے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور عہدے سے بڑھ کر باتیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ راؤ انوار کو سی سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ان کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کو ملیر کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا تبادلہ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد آئی سندھ کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا۔
وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح راؤ انوار نے ٹاک شو میں گفتگو کی اس کی وجہ سے انہیں عہدے سے بٹایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پکڑنا اچھی بات ہے تاہم کسی افسر کو سیاسی بیانات دینے کی اجازت نہیں۔
|