• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
شائع November 20, 2018

تناﺅ سے نجات دلانے والے 10 حیرت انگیز طریقے


ذہنی تناﺅ آج کے دور میں ہر شخص کو ہی اپنا شکار بناتا ہے اور اس کا غلبہ ہونے کی صورت میں انسان خود کو کم ہمت، چڑچڑا اور الفاظ سے محروم کرتا ہے ۔

قدرتی طور پر ہمارے جسم خالق کائنات نے اس انداز میں ڈیزائن کیے ہیں کہ وہ کوئی شاک یا جھٹکا لگنے کے بعد بتدریج معمول پر آجاتے ہیں مگر ہم لوگ ہر وقت تناﺅ سے مقابلہ کرنے کی سکت بھی نہیں رکھتے۔

آج کے دور میں مالی، ملازمت اور خاندانی مسائل تناﺅ کا شکار کرکے طویل المعیاد بنیادوں پر جذباتی اور نفسیاتی الجھنوں کا شکار بنادیتے ہیں۔

تاہم اس سے بچاﺅ ایسا مشکل بھی نہیں ان چند حیرت انگیز طریقوں کو استعمال کرکے دیکھیں ہوسکتا کہ آپ ان کے جادوئی اثرات کو دیکھ کر حیران ہی رہ جائیں۔

اپنے ہاتھوں کو گرم پانی سے دھوئیں

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ایسے کئی اقدامات ہیں جن کے ذریعے آپ قدرتی طور پر اپنے جسم کو تناﺅ سے نجات دلانے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں اور ان میں سے ایک اپنے ہاتھوں کو گرم (نیم گرم) پانی میں ڈبونا ہے جس سے اعصابی نظام کو سکون محسوس ہوتا ہے۔ کسی بھی پرتناﺅ لمحے یا واقعے کے بعد اپنے ہاتھوں کو گرم پانی میں ڈبو دینے سے آپ خود کو ذہنی طور پر بہتر محسوس کرنے لگیں گے اور خود کو مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے منظم کرسکیں گے۔

کسی دھن کو سننا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

مدھم سروں والی کوئی دھن سننا تناﺅ کو دور بھگانے کا ایک اور موثر نسخہ ہے۔ مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق آواز اور وائبریشن کا امتزاج ہمارے بلڈ پریشر پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے جو کہ تناﺅ بڑھنے کے نتیجے میں بڑھ جاتا ہے۔ گانا اور چیخنا بھی تناﺅ کو کم کرتا ہے مگر مدھر سروں والے گانے فوری طور پر اعصاب کو تناﺅ سے نجات دلانے کے لیے بہترین حکمت عملی ہے جو ہنگامی حالات میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔

مضحکہ خیز شکلیں بنانا

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

تناﺅ جسم کو تشویش کی حالت میں مبتلا کردیتی ہے اور سر میں درد ہونے لگتا ہے اور دانت و جبڑے بھینچ جاتے ہیں، چہرے سے سنجیدگی ٹپکنے لگتی ہے اور جسم چوکنے پن کی حالت میں چلاتا ہے، تاہم ان حالات میں اگر چہرے اور جبڑے کے مسلز کو حرکت میں لایا جائے تو سکون محسوس ہوتا ہے، خاص طور پر مضحکہ خیز شکلیں بنانا کشیدہ مسلز کے لیے مساج ثابت ہوتا ہے، ہم خود کو فکروں سے آزاد بلکہ کسی دوست کے ساتھ ایسا کرنے پر ہنسنے بھی لگتے ہیں۔

سلاد پتے کو چبانا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

طبی سائنس کے مطابق چبانا تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں کمی میں مددگار ثابت ہوتا ہے، اس حوالے سے چیونگم بھی اہم ہے تاہم اس کے مقابلے میں سلاد پتے کو چبانا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس سبزی کو چبانے کے نتیجے میں اعصابی نظام کو سکون محسوس ہونے لگتا ہے اور جبڑے کے مسلزکو بھی مساج ملتا ہے جس سے تناﺅ کی سطح میں کمی آنے لگتی ہے۔ سلاد پتے میں ایک کیمیکل اپیگنین موجود ہے جو عام طور پر ذہنی تشویش اور بے خوابی کو دور کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

خاکے یا ڈرائنگ کرنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

تناﺅ ہمارے دماغ کے بائیں حصے کو زیادہ متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں تخلیقی خیالات متاثر ہوتے ہیں۔ اس موقع پر اپنے مزاج میں بہتری لانے کے لیے اگر دماغ کے دائیں حصے کے تخلیقی حصے کو استعمال کیا جائے تو صورتحال میں بہتری لائی جاسکتی ہے، اس مقصد کے لیے قلم اٹھا کر کاغذ پر تصاویر بنانا زیادہ بہتر طریقہ کار ثابت ہوتا ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ کوئی بہت اچھی ڈرائنگ کریں بس جو ذہن میں آئے اسے بنا ڈلے اس سے آپ کو آزادی کا احساس ہوگا اور تناﺅ کم ہوتے ہوتے ختم ہوجائے گا۔

اپنی بھنوﺅں کو مروڑنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

تناﺅ کے نتیجے میں اکثر سردرد کا سامنا ہوتا ہے اور مسلز اکڑ جاتے ہیں، اس مرحلے پر کچھ کرنا کچھ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کا آسان ترین طریقہ اپنی ناک کے قریب بھنوﺅں کو کناروں کو مروڑنا شروع کریں اور دوسرے کونے تک یہ عمل کریں۔ یہ کام اپنے کان کے پچھلے حصے، گردن کی پشت اور کندھوں کے اوپر بھی کیا جاسکتا ہے۔ ایسا کرنے سے آپ اپنے اندر توانائی محسوس کرنے لگیں گے اور تناﺅ کی شدت میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔

اپنے ہونٹوں کو چھونا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

تناﺅ کی حالت میں آپ کے اندر کھانے کی خواہش پیدا ہونے لگتی ہے کیونکہ ہونٹوں کو چھونے سے اعصابی نظام کو سکون محسوس ہوتا ہے اور ہمیں تناﺅ سے باہر نکلنے میں مدد ملتی ہے۔ تو اس موقع پر بلا سوچے سمجھے کھا کر موٹاپے کو دعوت دینے کی بجائے اپنے ہونٹوں کو انگلیوں سے چھونا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے یا ان پر زبان پھیر کر دیکھے کیونکہ خشک ہونٹ بھی اکثر تناﺅ بڑھانے کا باعث بن جاتے ہیں۔

سلاد کا استعمال

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

تناﺅ کی حالت میں اکثر لوگ میٹھی اشیاء، کولڈ ڈرنکس اور فاسٹ فوڈ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، اس موقع پر ہوسکتا ہے کہ سلاد زیادہ پرکشش آپشن نظر نہ آئے مگر اس میں موجود سبزیاں فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ ان میں موجود عناصر نہ صرف جسم کو صحت بخش اثرات فراہم کرتے ہیں بلکہ ان کو چبانے کے نتیجے میں ذہن کی توجہ بھٹکتی ہے اور قدرتی طور پر پرسکون ہونے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

جوتے اتار دینا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جب ذہن قابو سے باہر ہونے لگے تو پیروں کو جوتوں سے آزاد کرکے انہیں زمین پر چھونے کا موقع دیں۔ تناﺅ کی حالت میں جوتے چڑھائے رکھنے سے آپ کے پیروں کے نیچے کام کرنے والا عضلی نظام اور خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس سے جسمانی تناﺅ مزید بڑھ سکتا ہے۔ اس کے مقابلے میں ننگے پیر زمین کو چھونے کا احساس بظاہر تو چھوٹی سے سرگرمی ہے مگر یہ تناﺅ کو خارج کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے بلکہ وہ تناﺅ کو ہی مثبت شکل میں تبدیل کرکے جسم کو زیادہ توانائیوں سے بھرپور کرسکتی ہے۔

خود کو گلے لگالینا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ہم میں بیشتر یہ نہیں جانتے کہ کسی کی قربت ہمارے جسمانی نظام پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے اور تنہا ہونے یا پرسکون ہونے کی ضرورت کے موقع پر اپنے ہی بازﺅں سے خود کو بھینچ لینا اور جسم کے کسی حصے کی مالش سے تناﺅ کی کیفیت میں کمی ہونے لگتی ہے اور دماغ میں ایک کیمیکل آکسیٹوکین خارج ہوتا ہے جس سے فرحت محسوس ہونے لگتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہوگیا ہے۔

تبصرے (11) بند ہیں

Ali Apr 29, 2015 10:29pm
5 Time pray in a day make same effects
ڈاکٹر افضال ملک‘ راولپنڈی Apr 30, 2015 11:42pm
تنائو کم کرنے کیلئے انتہائی مفید اور کارآمد تجاویز دی گئی ہیں‘ ہر وہ شخص استعمال کر سکتا ہے جو کسی بھی وجہ سے تنائو کا شکار ہو۔ اس حوالے سے یہ بھی یاد رکھیں پانی کا ایک گلاس اور واش روم جانا بھی تنائو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
sb Jul 04, 2015 09:56pm
That true I use to do it too ☺
نجیب احمد سنگھیڑہ Jul 04, 2015 10:00pm
ذہنی تناؤ بہت خطرناک ہوتا ہے اور ایسی صورتحال میں اکیلا رہنا برین یا ہارٹ اٹیک کا موجب ہو سکتا ہے۔ اس لیے جب بھی ذہنی تناؤ پیدا ہو، تو اپنا پسندیدہ نغمہ گُنگنانا شروع کر دینا چاہیے یا اونچی آواز میں دو تین منٹ تک کچھ بھی بولنا چاہیے چاہے بونگی ہی کیوں نہ ہو۔ ایسا کرنے سے سوچ کا رُخ بدل جائے گا اور متوقع اٹیک سے بچا جا سکے گا۔ ذہنی تناؤ سے بچنے کا ایک اور طریقہ مذہبی ہونا ہے۔ مذہبی لوگ چونکہ ‘اللہ جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے‘ فلسفہ کو پاتے ہیں، اس لیے ذہنی تناؤ کا محرک ان میں پیدا نہیں ہو پاتا۔ ذہنی تناؤ عمومآ حساس ترین لوگوں پر حملہ آور ہوتا ہے۔ حساسیت کو کم یا معتدل کرنے کے لیے انقلابی لٹریچر اور انقلابی شاعری کا مطالعہ بہترین دوا ہے۔ مجھ کو جب کبھی ایسی صورتحال کا سامنا ہوتا ہے تو اکثر یہ کنگنانا شروع کر دیتا ہوں ‘گھڑیا پار لنگھا دے وے، مِنتاں تیریاں کر دی۔۔۔‘
Ammar ali Jul 04, 2015 11:57pm
Very helping...........we also need to work on those. Things that are causes od tension in this time
shazeen Jul 05, 2015 11:49pm
Good
Khalid H. khan Nov 20, 2018 10:45am
Useful article for health to reduce stress. thank you dawn news.
MIAN ZAHEER ABBAS Nov 20, 2018 12:31pm
ALLAH KA ZIKAR SUB PERYSHANIOU SAY NIJAAT KA BEHTAREEN ZARIYA HY,,,,,
Asim Nov 20, 2018 01:17pm
Just do Stretching
NAZIR AHMAD TAHIR Nov 20, 2018 02:54pm
@ڈاکٹر افضال ملک‘ راولپنڈی
Kafayat ullah khan Nov 20, 2018 06:14pm
میری راۓ صرف یہ ہے کہ ہر خبر پر راۓ دینے کا اپشن ہوناچاہۓ.