• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

بولنے یا چلنے سے بھی پہلے موبائل بچوں کی پسند

شائع April 27, 2015
36 بچے فیصد ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی والی ڈیوائس کو چھو کر اسے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں— رائٹرز فوٹو
36 بچے فیصد ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی والی ڈیوائس کو چھو کر اسے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں— رائٹرز فوٹو

مانے یا نہ مانے مگر اب تو ننھے فرشتے چلنے یا بولنے سے پہلے یعنی صرف 6 ماہ کی عمر سے ہی ٹیبلیٹ یا اسمارٹ فون استعمال کرنا شروع کردیتے ہیں۔

جی ہاں واقعی یہ حیرت انگیز دعویٰ ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

پیڈیا ٹرک اکیڈمک سوسائٹیز کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کی جانے والی تحقیق کے مطابق اب ایک سال سے کم عمر ایک تہائی سے بچے اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ جیسی ڈیوائس کا استعمال کرتے نظر آتے ہیں جبکہ ایک سال کی عمر کا ہر سات میں سے ایک بچہ کم از کم ایک گھنٹہ ان کھلونوں کو استعمال کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق 2 سال کی عمر میں یہ شرح دو تہائی تک پہنچ جاتی ہے بلکہ ان میں سے بیشتر موبائل فون کا کافی حد تک درست طریقے سے استعمال بھی کرنے لگتے ہیں۔

اسی طرح ایک سال سے کم عمر 52 فیصد بچے ٹیلیویژن سے بھی دل بہلاتے ہیں، 36 فیصد ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی والی ڈیوائس کو چھو کر اسے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں، 24 فیصد تو کسی کو فون بھی ملا دیتے ہیں، جبکہ 15 فیصد اپلیکشنز استعمال کرکے والدین کو دنگ کردیتے ہیں اور 12 فیصد تو ایسے ہیں جو ویڈیو گیمز بھی کھیل لیتے ہیں۔

محقق ہلدا قبالی کے مطابق ایک سال سے بھی کم بچوں میں ان ڈیوائسز کا اتنی بڑی تعداد میں استعمال کا انکشاف حیران کن ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک تحقیق میں یہ انتباہ کیا گیا تھا کہ دن بھر میں صرف ایک گھنٹہ ٹی وی دیکھنا بھی پانچ سال کی عمر کے بچے کو سست طرز زندگی یا ہر وقت بیٹھے رہنے کی عادت میں مبتلا کرسکتا ہے، جبکہ موٹاپے کا خطرہ الگ ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024