• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

لیاری:پیپلز پارٹی آج عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

شائع April 26, 2015
فائل فوٹو: رائٹرز
فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) آج کراچی میں اپنا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے لیاری میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

لیاری کے ککری گراؤنڈ میں ہونے والے جلسے سے سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری خطاب کریں گے۔

جلسے کی سیکیورٹی کے لئے 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : پیپلز پارٹی کا لیاری میں جلسے کا اعلان

ککری گراؤنڈ میں پی پی پی کے جلسے کے ساتھ ہی لیاری کے حالات بھی کشیدہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جلسے میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 30 اور کے نائن (کتوں کے ذریعے نگرانی) کی سات ٹیمیں فرائض انجام دیں گی۔ جس میں سے کراچی کی 12 جبکہ اندرون سندھ بم ڈسپوزل کی 18 ٹیمیں فرائض انجام دیں گی

جلسہ گاہ کے ایک کلومیٹر اطراف علاقے کو غیر اعلانیہ ریڈزون بھی قرار دے دیا گیا ہے۔

پیپلزپارٹی نے جلسے کی تیاری کے سلسلے میں سمندر میں کشتیوں کی ریلی نکالی۔

بم ڈسپوزل اور کے نائن یونٹ جلسہ گاہ کے اطراف رہائشی عمارتوں کی سوئپنگ بھی کی ہے۔

کے پی ٹی فٹبال گراؤنڈ میں ہیلی پیڈ بنایا گیا ہے جہاں آصف زرداری کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے آمد متوقع ہے، جہاں بم ڈسپوزل کی ایک ٹیم موجود ہوگی۔

جلسہ گاہ کے داخلی راستوں پر بم ڈسپوزل کی ایک ایک ٹیم موجود ہوگی۔

جلسے کے لیے پچاس واک تھرو گیٹس، پچاس میٹل ڈیٹکٹر، پچاس پراڈر، پندرہ ایکسپلوزیو ڈیڈکٹر اور دس مائن ڈیڈکٹر استعمال کیے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ طویل عرصے سے لیاری کو پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا مگر 2007 کے بعد گینگ وار میں تیز اور ترقیاتی کام نہ ہونے سے اس علاقے میں پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔

لیاری سے پیپلزپارٹی کے اہم رہنما نبیل گبول بھی ایم کیو ایم میں شامل ہو گئے تھے جس کے بعد پی پی پی کا علاقے میں کوئی بڑا رہنما سامنے نہیں آ سکا ہے۔

لیاری میں ہونے والے جلسے سے پیپلز پارٹی اپنی عوامی طاقت کے مظاہرے کے ساتھ دوبارہ کراچی کے اس اہم علاقے میں دوبارہ سیاسی حمایت حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024