• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

وزیر اعظم سے ہاکی کو بچانے کی اپیل

شائع April 4, 2015
اختر رسول نے 1982 میں ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم کی قیادت کی تھی۔ فائل فوٹو/ ڈان ڈاٹ کام
اختر رسول نے 1982 میں ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم کی قیادت کی تھی۔ فائل فوٹو/ ڈان ڈاٹ کام

لاہور: پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر اختر رسول نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے قومی کھیل کو بچانے کی دردمندانہ اپیل کی ہے جسے مالی مسائل کے سبب مکمل تباہی کا سامنا ہے۔

1982 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ہاکی ٹیم کی قیادت کرنے والے اختر رسول نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے کوئی وزارت یا عہدہ نہیں چاہیے، میرا تمام تر مفاد انٹرنیشنل ہاکی میں پاکستانی پرچم کو سربلند کرنے میں ہے جس نے ماضی میں سونے، چاندی اور کانسی کے 65 تمغے جیتے"۔

"میرے والد اولمپیئن غلام رسول اور میں نے پاکستان ہاکی میں اپنا کردار ادا کیا۔ مجھے اس سے مخلصانہ محبت ہے اور میں اس کھیل کا مزید زوال نہیں دیکھنا چاہتا جسے کسی اور نے نہیں بلکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے قومی کھیل قرار دیا تھا"۔

پی ایچ ایف کے صدر نے کہا کہ میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے اپیل کرتا ہوں کہ پاکستان ہاکی کو بچانے کے لیے جتنا جلدی ہو سکے ضروری اقدامات کریں۔

اختر رسول نے کہا کہ 2013 میں پی ایچ ایف کا صدر منتخب ہونے کے بعد میں نے تمام مشہور اولمپیئن کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کامیاب کوشش کی کیونکہ میں جانتا تھا کہ 2008 سے ان کے درمیان گروپنگ کی وجہ سے کھیل کو کافی نقصان پہنچا۔

"پاکستانی ہاکی فیڈریشن کی کوششوں کی وجہ سے شہناز شیخ، اصلاح الدین صدیقی اور متعدد دیگر کھلاڑیوں نے فیڈریشن کا ساتھ دیا اور ہم نے عالمی ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ پانے کے لیے کوششیں شروع کیں"۔

ان کا کہنا تھا کہ "خدا کے فضل سے ہم چیمپیئنز ٹرافی 2014 میں چاندی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے اور گزشتہ سال ایشین گیمز میں بھی رنر اپ رہے۔ ٹیم نے اچھا کھیلنا شروع کردیا ہے اور میرے خیال میں وہ دن دور نہیں جب پاکستان ہاکی عالمی ہاکی میں فتوحات کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر لے گی"۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایچ ایف کو فی الحال 2016 کے ریو اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کا چیلنج درپیش ہے جس کے کوالیفائنگ مقابلوں کا انعقاد رواں سال جولائی میں بیلجیئم میں ہوگا لیکن بدقسمتی سے اس اہم ایونٹ کی تیاری میں موجودہ مالی بحران مسائل پیدا کررہا ہے لہٰذا پی ایچ ایف کو فوراً فنڈز جاری کرنے سے تیاریاں شروع کرنے میں مدد ملے گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہاکی فیڈریشن نے جمعرات کو اسلام آباد میں لگایا گیا کیمپ ختم کردیا ہے، جس کی اہم ترین وجوہات میں سے ایک مالی وسائل کی کمی ہے۔

پی ایچ ایف نے گزشتہ سال پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ذریعے وزیر اعظم اور پی ایچ ایف کے پیٹرن ان چیف نواز شریف کو ایک سمری بھیجی تھی جس میں ہاکی کی بحالی کے لیے 50 کروڑ روپے کے فنڈ جاری کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم اختر رسول کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ فنڈز فیڈریشن کو نہیں ملے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024