• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:37pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:37pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm

'مسلمان اور مسیحی آبادی برابر ہوجائے گی'

شائع April 3, 2015
ایک سروے رپورٹ کے مطابق سال 2050 میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی آبادی برابر ہوجائے گی — اے ایف پی فائل فوٹو
ایک سروے رپورٹ کے مطابق سال 2050 میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی آبادی برابر ہوجائے گی — اے ایف پی فائل فوٹو

واشنگٹن: دنیا بھر کی آبادی پر کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق اسلام تیزی سے دنیا میں پھیل رہا ہے، جس کے باعث مسلمانوں کی آبادی 2050ء تک عیسائی آبادی کے برابر ہو جائے گی۔

پیو سرچ سینٹر کی جانب سے مذہب کی بنیادوں پر شرح پیدائش، نوجوانوں آبادی میں اضافے اور مذہبی تبادلوں کے رجحانات پر جمع کیے گئے اعدادوشمار کے حوالے سے ایک رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئندہ 4 دہائیوں میں مسیحیت کے پیروکار دنیا کی آبادی کا سب سے بڑا حصہ رہیں گے، تاہم کسی بھی دوسرے اہم مذہب کے مقابلے میں اسلام تیزی سے بڑھنے والا مذہب بن جائے گا۔

رپورٹ کے مصنف نے پیش گوئی کی ہے کہ سال 2050ء میں دنیا کی 29.7 فیصد آبادی جو کہ تقریباً 2.76 ارب افراد کے برابر ہے، اسلام کے پیروکاروں پر مشتمل ہوگی اور مسیحیت کے پیروکاروں کی تعداد 2.92 ارب ہو گی جو کہ دنیا کی آبادی کا 31.4 فیصد ہونگے۔

اس طرح دنیا بھر میں 2050ء تک مسلمانوں کی آبادی مسیحی آبادی کے قریب آجائے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2010 میں دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی 1.6 ارب جبکہ مسیحیوں کی آبادی 2.17 ارب تھی۔

مزید یہ کہ ہندو مذہب کے پیروکاروں آبادی دنیا میں تیسرے نمبر پر 14.9 فیصد تک ہوجائے گی، جبکہ 2050ء میں دنیا میں 13.2 فیصد لوگ ایسے بھی ہوں گے جن کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی ایک بڑی آبادی کا تعلق ایشیا سے ہی رہے گا، جس کو مسلمان نوجوانوں میں موجود اعلیٰ شرح پیدائش کی وجہ سے تقویت مل رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024