• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:08pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:08pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:35pm
شائع March 26, 2015 اپ ڈیٹ January 19, 2016

جان لیوا ہارٹ اٹیک کی غیر معمولی وجوہات

فیصل ظفر


دل کے دورے کا سبب بننے والے کچھ عناصر ہر ایک کو معلوم ہوتے ہیں یعنی ایک عام فرد کو بھی اندازہ ہے کہ موٹاپا، ذیابیطس اور بلڈ پریشر اس جان لیوا دورے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

اسی طرح تمباکو نوشی اور سست طرز زندگی بھی بڑے عناصر میں سے ایک ہیں مگر بہت کم افراد ان چندغیرمعمولی وجوہات سے واقف ہوتے ہیں جو آپ کے دل کے لیے خطرہ کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔

تو اپنے تحفظ اور معلومات میں اضافے کے لیے ان حیران کن وجوہات کو جاننا ضروری ہے جو کسی بھی موقع پر زندگی بچانے کا کام آسکتا ہے۔

اچانک شدید غصے کا اظہار

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

دل کے دورے کے شکار سینکڑوں مریضوں پر آسٹریلیا میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق شدید غصے کے اظہار کے بعد اگلے دو گھنٹے تک اس جان لیوا دورے کا خطرہ ساڑھے آٹھ گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شدید ترین غصہ پانچ یا سات پوائنٹ اسکیل تک کا ہوتا ہے اور اس درجے تک پہنچ جانے کے بعد دل کے دورے کا شکار ہونے والے افراد نے دو گھنٹے تک خود کو " آگ بگولہ"، " غضبناک" یا " قابو سے محسوس" کیا۔

ان کی مٹھیاں بھینچ سکتی ہیں اور وہ چیزیں اٹھا کر پھینک سکتے ہیں، جبکہ ان کی جانب سے خود اور دوسروں کو نقصان پہنچائے جانے کا خطرہ بھی ہوتا ہے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ شدید ترین غصے کا شکار ہونے والے اکثر اپنے خاندان کے کسی فرد کے ساتھ گرما گرم بحث کررہے ہوتے ہیں جبکہ ڈرائیونگ یا دفتری امور بھی شدید ترین غصے کا باعث بنتے ہیں۔

مگر تحقیق میں ایک اہم بات یہ بتائی گئی ہے کہ شدید ترین غصہ بہت کم ہی ل کے دورے کا باعث بنتا ہے یعنی صرف اس کا امکان صرف دو فیصد تک ہی ہوتا ہے، مگر جو لوگ غصے کے نتیجے میں اس کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں ان میں یہ خطرہ ذیابیطس اور تمباکو نوشی کی طرح بہت زیادہ ہوتا ہے۔

تاہم جو افراد غصے کے باعث ایک بار دل کے دورے کا شکار ہوچکے ہوں ان کو چاہئے کہ دوبارہ اس سے بچنے کے لیے کسی نہ کسی قسم کی حکمت عملی کو ضرور اپنائیں جیسے دھیان بٹانے کے لیے تمباکو نوشی اگر کرتے ہو تو اس کی جانب رخ کریں تاکہ جذبات پر کنٹرول حاصل کیا جاسکے۔

بہت زیادہ فکر یا تشویش

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

اسی تحقیق میں یہ بھی محققین کے سامنے آیا کہ بہت زیادہ فکر یا تشویش بھی دل کے دورے کا خطرہ ساڑھے نو گنا تک بڑھا دیتا ہے اور یہ فکر سے نجات پانے کے دو گھنٹے بعد تک برقرار رہتا ہے۔

تحقیق کے مطابق شدید غصہ یا فکر دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر، خون کی شریانوں میں تناﺅ اور لوتھڑے بننے کے عمل کو بڑھا دیتا ہے اور یہ سب عوامی دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہیں۔

محققین نے کہا لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایسی سرگرمیوں سے گریز کریں جو فکر اور غصے کو بڑھانے کا باعث بنے اور ان سے پہلے یا بعد میں اپنا دھیان بھٹکانے کی کوشش کرتے ہوئے آرام کریں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ کونسے عوامل آپ کے اندر غصہ بھڑکاتے ہیں۔

سردی میں غیر معمولی جسمانی سرگرمیاں

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

موسما سرما میں زیادہ سجسمانی محنت اور شریانوں پر ٹھنڈی ہوا لگنا ایک جان لیوا امتزاج بن جاتا ہے خاص طور پر ان افراد کے لیے جن کا دل پہلے ہی کمزور ہوچکا ہے۔ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جن لوگوں کو پہلے ہی دل کا دورہ پڑ چکا ہو یا امراض قبل کا شکار ہو، یا بلڈپریشر، ہائی کولیسٹرول، تمباکو نوشی اور سست طرز زندگی کے عادی افراد کے لیے بھی سردی میں مشقت سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر برف صاف کرتے ہوئے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق اگر آپ سردی میں کوئی مشقت کا کام کرنے والے ہیں تو اس کے دوان مسلسل آرام کے وقفے بھی لیں، بہت زیاہد غذا سے گریز کریں اور سب سے اہم اپنے جسم کے اشاروں کو سمجھیں اگر سینے میں کسی قسم کی تکلیف کا احساس ہو اور دباﺅ بڑھتا جائے یا سانس بھاری ہونے لگے تو اس کو ہلکا مت لیں۔

الکحل و منشیات کا استعمال

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

دل کے دورے کا خطرہ منشیات یا الکحل کے استعمال سے بھی بڑھ جاتا ہے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے تسلیم کیا ہے کہ بہت زیادہ الکحل بلڈپریشر اور ٹرائی گلیسیڈر کا لیول بڑھا دیتی ہے جبکہ اس کے نتیجے میں لوگ کھانا بھی بہت زیادہ کھاتے ہیں، یہ عناصر امراض قلب اور اچانک حرکت قلب بند ہونے کے نتیجے میں موت کی وجہ بن سکتے ہیں۔

غیرمعمولی زیادہ کھانا

ایک امریکی تحقیق کے مطابق امراض قلب کے شکار افراد میں زیادہ کھانے کے نتیجے میں اگلے دو گھنٹے تک دل کے دورے کا خطرہ چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔

بہت زیادہ مقدار میں خوراک جسم میں متعدد ایسے عناصر کو حرکت میں لے آتی ہے جو دل کے دورے کا باعث بن سکتے ہیں، مثال کے طور پر خوراک کا استعمال دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے جبکہ کھانے میں شامل فیٹی ایسڈز دوران خون میں شامل ہوجاتے ہیں یا انسولین کی شرح بڑھا دیتے ہیں جو دل کی شریانوں سکیڑ دیتی ہیں اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

دل کا ٹوٹنا

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

کیا آپ یقین کریں گے دل کے ٹوٹنے سے آپ زندگی کی بازی بھی ہار سکتے ہیں؟ مشکل لگتا ہے ناں مگر اپنے کسی پیارے کی موت پر غمزدہ افراد کا خود دل کے دورے کا شکار ہونے کا خطرہ اکیس گنا تک بڑھ جاتا ہے۔

امریکہ کے ہاورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کسی پیارے کی موت کے بعد تناﺅ، نیند کی کمی اور ادویات لینا بھول جانا غمزدہ افراد کے لیے بھی خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کسی پیارے کی موت کے پہلے روز ہی غمزدہ افراد کو دل کے دورے کا خطرہ اکیس گنا زائد ہوتا ہے جبکہ پہلے ہفتے کے دوران یہ خطرہ چھ گنا ہوتا ہے۔

تبصرے (18) بند ہیں

Usman Nasir Mar 27, 2015 09:50pm
its a very usefull information , i like it much. please keep sharing such informations in future!
saeed paracha Mar 27, 2015 11:04pm
ویسے میں احرے پر یقین رکهتا هو
محمد شمریز خان Mar 27, 2015 11:25pm
مفید معلومات ہیں
SALIM MANDVAWALA Mar 28, 2015 02:15pm
MANY THANKS FOR YOUR MEDICAL KNOWLEDGE.SALIM MANDVAWALA
tahir Shah Mar 28, 2015 03:55pm
NOT AGREE only 20% correct other all only just creative story.
sheikh muhammad arslan Mar 28, 2015 09:30pm
this is very good article
sabir ali Mar 29, 2015 04:03pm
good information
if u have taking exercise daily all above harmless Mar 30, 2015 10:44pm
I appreciated your advice, 76% people do not have aware as usual knowledge i insert some my words regarding taking exercise daily definitely heard patient too keep away from heart diseases.  
muhammad sajid khan Jun 05, 2015 02:29am
all informations r true i have seen many case with such cases i do agree thanks to inform us
ummer mushtaq Jun 05, 2015 10:28am
its a very usefull information , i like it much. please keep sharing such informations in future!
Irfan Jun 05, 2015 11:01pm
That's very use full information.Good work on this artical.
Hanif Jun 06, 2015 01:19am
Research from the one region of the world will not applicable for whole world. Every part of the world has their own circumstances to live.
ali Jun 06, 2015 01:32pm
یہ معلومات بہت خوب لگیں۔
Shayan ali Sep 30, 2015 07:06am
very use full information.Good work on this artical.
Mr XYZ Jan 19, 2016 01:23pm
in todays world, no one freaking care if he is gonna get heart attack or not, as we are continuing to destroy our health by repeatedly eating bad things and doing bad acts that r injurious to health
Naina Jan 19, 2016 04:23pm
Thank you for such interested research
saleem Qalamkaar Mar 31, 2016 10:16am
AP KI INFORMATION VERY NICE AND TREU HI
ZAhiD Mar 31, 2016 11:44am
really interseting news or info Especially i read your news with keen interseting Thanks DawnNEWSdotTV