• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

عامر خان سمیت 28 متحدہ ملزمان کا 90 روزہ ریمانڈ

شائع March 12, 2015 اپ ڈیٹ March 13, 2015
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان کو رینجرز اہلکار عدالت لے جارہے ہیں—اے ایف پی فوٹو۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان کو رینجرز اہلکار عدالت لے جارہے ہیں—اے ایف پی فوٹو۔
ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جارہا ہے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جارہا ہے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران ایم کیو ایم رہنما عامر خان سمیت گرفتار کیے گئے 28 ملزمان کو 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیا۔

رینجرز نے گزشتہ روز نائن زیرو سے گرفتار کیے گئے 28 افراد کو جمعرات کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا۔

عدالت میں پیش کیے جانے والے ملزمان میں رہنما ایم کیوایم عامرخان بھی شامل تھے۔

ملزمان کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ رینجرزکی بھاری نفری عدالت کےاطراف موجود تھی۔

عدالت میں عامر خان نے موقف اختیار کیا کہ وہ ایک سیاسی رہنما ہیں لیکن انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پیش کیا گیا۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقاربھٹو کو بھی ہتھکڑیاں لگا کرعدالت لایا گیا تھا۔

وقاص شاہ کے قتل کا مقدمہ درج

وقاص شاہ—۔فوٹو بشکریہ فیس بک
وقاص شاہ—۔فوٹو بشکریہ فیس بک

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے مرکز نائن زیرو پر گزشتہ روز رینجرز کے آپریشن کے بعد فائرنگ سے ہلاک ہونے والے متحدہ کارکن وقاص شاہ کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام قادر تھبیو کے مطابق وقاص شاہ کے قتل کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں عزیز آباد تھانے میں درج کیا گیا، جبکہ اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔

وقاص شاہ کی نمازجنازہ جمعرات کو جناح گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز رینجرز کی بھاری نفری نے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرواوراطراف کے مکانوں پر چھاپہ مارا، جس کے بعد متحدہ کے رہنماؤں عامر خان، عبدالحسیب ، ڈاکٹر سلیم دانش، ارشد حسین، ڈاکٹرایوب شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ریحان ظفر سمیت متعدد کارکنوں کوحراست میں لیا گیا تھا جن میں سے اکثر کو بعدازاں چھوڑ دیا گیا۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد

نائن زیرو پر چھاپے کی اطلاع کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد مکا چوک پر پہنچ گئی، ایم کیو ایم کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی اور سیکیورٹی حصار توڑنے پر رینجرز کی جانب سے ہوئی فائرنگ کی گئی۔

اسی دوران فائرنگ سے ایم کیو ایم کا ایک کارکن وقاص شاہ زخمی ہوا جو بعد ازاں دم توڑ گیا۔

ایم کیو ایم کا موقف تھا کہ مرکزی میڈیا سیل کا کارکن وقاص شاہ رینجرز کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے، جبکہ رینجرز کے ترجمان نے سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ وقاص کو رینجرز اہلکاروں کی نہیں بلکہ ٹی ٹی پستول کی گولی لگی۔

تبصرے (1) بند ہیں

الیاس انصاری Mar 12, 2015 09:55pm
عامر خان نے موقف اختیار کیا کہ وہ ایک سیاسی رہنما ہیں لیکن انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پیش کیا گیا۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقاربھٹو کو بھی ہتھکڑیاں لگا کرعدالت لایا گیا تھا۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024