اداریہ: سونامی کا مطلب کیا ہے؟
یہ ایک اچھی بات ہے کہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت ٹمبر مافیا کے خلاف ایکشن لینے اور صوبے میں درخت بچانے کے لیے پروگرام لانچ کر رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ کتنی اچھی طرح یہ مہم چلا سکتی ہے، لیکن پھر بھی صوبائی حکومت کی جانب سے ماحولیاتی مسئلے پر اقدامات کرنا ایک قابلِ تحسین عمل ہے۔
لیکن بہتر ہوگا اگر پارٹی لفظ سونامی کا بے دریغ استعمال اب بند کر دے۔ یہ بات سمجھنا بہت ہی اہم ہے کہ سونامی لفظ سے شدید تباہی اور وسیع پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع جڑا ہوا ہے۔ جاپانی زبان کا یہ لفظ اب ایک ایسی پارٹی کی شناخت بن چکا ہے جو خود کو مثبت تبدیلی اور تعمیرِ نو کی علمبردار کہتی ہے۔
پڑھیے: ٹمبر مافیا کیخلاف گرینڈ آپریشن
جاپانیوں کے لیے سونامی موت اور تباہی کا پیغام ہے۔ بحر الکاہل میں مارچ 2011 میں آنے والے زلزلے نے پانی کی 15 میٹر اونچی دیوار کو جس طرح ساحل کی طرف پھینکا، اس سے دو ایٹمی بجلی گھر فوراً نشانہ بنے اور انہوں نے اپنے آس پاس کے علاقے میں خطرناک لہریں (ریڈی ایشن) پھیلانا شروع کر دیں۔
کچھ ہی دنوں میں صورتحال اتنی بگڑ گئی کہ حکام کو ٹوکیو خالی کروانے کے لیے بھی سر جوڑ لینے پڑے۔ کئی لوگوں کے لیے اس حادثے نے ہیروشیما اور ناگاساکی کی یاد تازہ کردی۔ مارچ 2011 میں آنے والے سونامی اور اس کے بعد کے واقعات میں تقریباً 16,000 لوگوں کی جانیں گئیں۔
اس سے کچھ سال پہلے 2004 میں سونامی نے ایشیا کی کئی ریاستوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اور تب سے سونامی کو لاکھوں لوگوں کو متاثر کرنے والی چیز کے طور پر جانا جاتا ہے۔
مزید پڑھیے: صنوبر کی فریاد
ماحولیاتی تحفظ کے لیے اٹھائے گئے حکومتی اقدام کو سونامی کا نام دینا لاعلمی کا ثبوت ہے۔ نہ صرف یہ کہ یہ اس پروگرام کے لیے ناموزوں لفظ ہے، بلکہ درختوں کا سونامی کیسا ہوگا، یہ بھی تصور کرنا مشکل ہے۔ جن لوگوں کی سونامی سے تلخ یادیں جڑی ہیں، اس سے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچے گی۔
یہ اداریہ ڈان اخبار میں 23 فروری 2015 کو شائع ہوا۔
موبائل فون استعمال کر رہے ہیں؟ ڈان کی موبائل ایپلی کیشن حاصل کیجیے: ایپل اسٹور | گوگل پلے