• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کب پھوڑیں گے یار۔۔۔

شائع February 15, 2015 اپ ڈیٹ February 16, 2015
تصویر اے ایف پی
تصویر اے ایف پی

اور اس بار بھی پٹاخے ڈبے میں ہی رہ گئے، پاکستانی ٹیم 224 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی!

ہندوستان والوں نے ایک کمرشل کیا بنایا سوشل میڈیا سمیت پاکستان بھر میں ایک طوفان اُٹھ کھڑا ہوا، ہر چینل نے بساط بھر اس کا جواب دینے کی کوشش کی، احباب کرکٹ کی تاریخ سے نکال کر کئی ون ڈے ریکارڈ لائے کے جناب ہندوستان 126 میں سے صرف 50 میچ جیتا ہے اور پاکستان نے 72 میچوں میں جیت کا جوش دکھایا ہے۔

مگر جناب کچھ بھی کہیں ورلڈ کپ کی تاریخ تو ہم بدل ہی نہیں سکے اور اس بار بھی ہار ہی گئے، ابھی پاکستان کو اور بھی میچ کھیلنے ہیں مگر بقول ہمارے دوست مبشر زیدی صاحب کہ بہت سے لوگوں کا ورلڈ کپ آج ہی شروع ہوا ہے اور آج ہی ختم ہو جائے گا، اور یہ بات درست بھی محسوس ہوتی ہے کیونکہ پاکستان میں مجھ جیسے کئی لوگوں کی سب سے بڑی دلچسپی صرف ہندوستان اور پاکستان کا کرکٹ میچ ہی ہوتا ہے، کون جانے کہ اس ٹورنامنٹ میں ہم دوبارہ ہندوستان کے مقابل آئیں گے یا نہیں؟۔

پاکستان اور ہندوستان دنیائے کرکٹ کی وو ٹیمیں ہیں جن کے درمیان جب بھی میچ ہوتا ہے دونوں ممالک کے لوگ سوشل میڈیا پر میچ شروع ہونے سے قبل ہی میچ کھیلنا شروع کر دیتے ہیں، ایک دوسرے کے خلاف جملے بازی کی جاتی ہے اور ہارنے کے بعد تو پاکستانی قوم کے جذبات دیکھنے اور پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں، دل جلے اپنے جذبات کا اظہار سوشل میڈیا پر کچھ یوں کرتے ہیں۔

پٹاخے پھوڑنے کو کہا تھا قسمت نہیں

یااللہ، فجر سے لے کر اب تک پاکستانی ٹیم کے لئے جو کچھ پڑھا اس کا ثواب ہمارے دادا کی روح کو عطا فرما

میچ کے دوران (بس بھی کر ۔۔۔ مصباح کتنا رولائے گا)

مودی نے جو فون کیا تھا نواز شریف کو اس کی وجہ سے ہارے ہیں۔۔۔

پلان اے: ورلڈ کپ بے شک ہار جائیں، مگر انڈیا سے جیت جائیں

پلان بی: چلو انڈیا نہ سہی، ورلڈکپ ہی جیت جائیں

پلان سی: تم جیتو یا ہارو، ہمیں تم سے پیار ہے

پلان ڈی: سارے میچ فکس تھے، سب پر سٹہ لگا ہوا تھا

پلان ای: گو نواز گو!

اور میڈیا ان سب سے پیچھے کس طرح رہ سکتا ہے، ایک برطانوی نیوز سائٹ، دی نیوز ٹرائب میں میچ سے قبل ایک خبر لگائی گئی جس میں بتایا گیا کہ پاکستان اور انڈیا کے میچ کا فیصلہ پہلے سے ہی ہو چکا ہے، سعد اجمل کے باؤلنگ ٹیسٹ کو پاس کروانے کی قیمت پاکستان نے ہار کی صورت میں ادا کرنی تھی۔

کرکڑ عامر سہیل کا کہنا تھا کے ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کی ہار جیت کا فیصلہ کھیلنے سے پہلے ہی ہو جاتا ہے، اب اس خبر اور بیان میں کتنی صداقت ہے کچھ کہہ نہیں سکتے، کے ہمارا دل اس وقت شدت غم سے بوجھل ہے۔

ویسے اس دل کو جلانے میں ماہرین کرکٹ اور قسمت کا حال بتانے والوں کا بھی بڑا ہاتھ ہے، ایک سے بڑھ کر ایک، کوئی بندر سے فال نکلوا رہا تو کوئی مچھلی سے، کسی چینل نے ماموں کو بٹھا رکھا ہے تو کسی نے خالہ کو، فاسٹ باولر شعب اختر کہتے ہیں کہ عمر اکمل کا آوٹ غلط تھا، پاکستان کو آئی سی سی سے احتجاج کرنا چاہیے۔

اگر دیکھا جائے تو 300 کا ٹارگٹ آسان ٹارگٹ نہیں تھا وہ بھی ہندوستان جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف، اس پر ہماری کمزور ترین ٹیم جو میچ سے پہلے انجریز اور بے پناہ دباو کا شکار تھی، اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی ٹیم کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ یہ لوگ بہت جلد دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں اور جلد بازی میں اُلٹا سیدھا کھیلتے ہیں، جس کا نتیجہ ہار کی صورت ہی نکلنا ہوتا ہے۔

آج کا میچ بدترین باؤلنگ اور بیٹنگ کا شاندار نمونہ تھا، فیلڈنگ کی تو میں بات کر ہی نہیں سکتا کیونکہ اس میں ہم لوگ نہ کبھی پہلے اچھے تھے اور نہ آگے اچھے ہو سکتے ہیں۔

کسی نے سچ ہی کہا کہ پاکستانی ٹیم محنت سے صرف ہار سکتی ہے، جیتی تو دوعاؤں سے ہے، اب دعا ہی ہے کہ اگے کسی میچ میں ہندوستان کا سامنا نہ ہو، شاید پھر ہم ورلڈ کپ جیت سکیں۔

منصور مانی

منصور احمد خان صحافت کے شعبے سےتعلق رکھتے ہیں اور ڈان نیوز ٹی وی سے وابستہ ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (9) بند ہیں

Ahmed Zarar Feb 15, 2015 07:49pm
khoobsurat
محمد ظہیر الدین Feb 15, 2015 08:06pm
ایک بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ پاکستان کی ہر سٹریٹیجی پہلے سے پوری دنیا کو کیسے معلوم تھی ۔ مثلاً یونس خان اور احمد شہزاد اوپن کریں گے ۔ سرفراز احمد کی جگہ عمر اکمل سے وکٹ کیپنگ کرائی جائے گی ۔ عمر اکمل ایک کیچ چھوڑ دے گا ۔ ناصر جمشید اور صہیب مقصود رنز نہیں کریں گے ۔ یاسر شاہ اور آفریدی کی پٹائی ہوگی ۔ یہ سب باتیں کل رات سما ٹی وی پر پاک انڈیا شو میں کھل کھلا کر کہی گئیں تھیں ۔ کہاں ہیں وہ مستقبل کا حال بتانے والے جو پاکستان کو فاتح قرار دے کر ایڈوانس مبارکباد اور تعریفیں وصول کر گئے ۔۔
جہانزیب Feb 15, 2015 09:37pm
یہ نیوز ٹرائب کون سی "برطانوی" ویب سائٹ ہے؟ ایسی معمولی ویب سائٹس کے حوالے ڈان جیسے معتبر ادارے کو نہیں دینے چاہئیں۔
Faiz Khan Feb 15, 2015 10:02pm
مقابلے کے تمام میدان مین کامیابی کا انحصارصحیح وقت میں ،صحیح مقام پر پوری توانائی جھونک دینے سے ہے ۔یہی وجہ ہے کہ عموما دیکھا گیا ہے کہ رنگ میں طاقت ور پہلوان فقط اس لئے چت ہوجاتا ہے کہ اس نے دوران مقابلہ صحیح وقت میں ،صحیح مقام پر اپنی پوری توانائی صرف نہیں کرتا بلکہ کچھ بچاتا ہے اور یوں وننگ اسٹینڈ سے رننگ اسٹینڈ پر منہ لٹکائے کھڑانظر آتا ہے۔
Israr Muhammad Khan Yousafzai Feb 16, 2015 02:38am
بہت ہی درست تبصرہ کیا ھے شکریہ
Rana Farooq Feb 16, 2015 11:41am
Pakistani team ko bharat se meet hasil krne k liye apne uper liye hr us mind pareshar ko clean krna go ga jin ki bina pe wo good play in or skte.
Rana Farooq Feb 16, 2015 11:56am
Umer akmal k worng out ko icc kiyon accept ni kr raha iski kiya waja ? Ya humre cricket board ki icc ki nazar main koi ahmiyat e ni.aur agr hai tu saeed ajmal.m hafeez k bolling actions pr se bila jawaz lage actions ko clear krewaein.
ahmed Feb 16, 2015 01:32pm
it means your top level and all team members are involved in match fixing and players who can perform and win matches are dropped and team is selected as per the requirement of bookies . the best and open eye example is playing Umer Akmal as keeper and dropping Sarfarz who is best in form and the hypocrite, overrated , one in year performer Afridi with last not list selfish inning of misbah with no aggressions and desire to win
umer Feb 20, 2015 11:51am
I think pak need a good batting coach and pak didn't have ability to control the pressure against india.Pak need a psychologist who trained the team how to control the pressure.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024