'حفیظ کی انجری کے بعد اجمل کو لازمی سیلیکٹ کرتا'
سابق پاکستانی باؤلنگ کوچ اور نامور بایئومکینکس ایکسپرٹ ڈیرل فوسٹر نے کہا ہے کہ اسپن باؤلنگ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں اہم کردار ادا کرتی ہے جہاں کی وکٹوں کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ یہ صرف فاسٹ باؤلنگ کے لیے سازگار ہیں۔
2001 سے 2004 تک پاکستانی ٹیم کے لیے خدمات سرانجام دینے والے فوسٹر نے ڈان ڈاٹ کام کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تیز اور باؤنسی پچز کا تصور کسی حد تک درست ہے تاہم اکثر کپتان اپنی ٹیم میں بہت زیادہ فاسٹ باؤلرز کھلانے کی غلطی کر بیٹھتے ہیں۔
سعید اجمل کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کلیئر کیے جانے کے باوجود سیلیکٹ نہ کیے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے فوسٹر نے کہا کہ محمد حفیظ کی انجری کے بعد وہ سعید کو لازمی ٹیم میں شامل کرتے۔
انہوں نے کہا کہ سعید میچ ونر ہیں اور وہ آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ جیسی ٹورنامنٹ فیورٹ ٹیموں کو اپ سیٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھی اسپن گیند بازی ہمیشہ اہم کردار ادا کرتی ہے، دیگر ٹیمیں سمجھتی ہیں کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی وکٹیں تیز اور باونسی ہوں گی تاہم ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔
سابق پاکستانی کوچ کا کہنا تھا کہ اجمل نے خود کو دنیا کے بہترین اسپنر کے طور پر منوایا ہے اور اگر وہ انجرڈ نہیں تو انہیں ٹیم میں ہونا چاہیے۔
سعید اجمل کی غیر موجودگی میں ان کے مطابق پاکستان کی جانب سے شاہد آفریدی اہم کردار ادا کریں گے۔
پاک۔ہندوستان میچ پر فوسٹر کا کہنا تھا کہ ہندوستان کو معمولی سبقت حاصل ہے کیوں کہ انڈین ٹیم پہلے سے ہی آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں ڈھل چکی ہے تاہم نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ سیریز میں شکست سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے121 میچوں میں سے پاکستان 72 میچوں میں کامیاب رہا، تاہم گرین شرٹس ورلڈ کپ میں اب تک ہوئے پانچ مقابلوں میں ہندوستان کو کبھی شکست نہیں دے پائے۔
دونوں ٹیمیں اتوار کو ایڈیلیڈ میں مدمقابل ہوں گی اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ دنیا بھر میں اس میچ کو ایک ارب سے زائد افراد دیکھیں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں