• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

کون کس کو 'پھوڑے' گا؟

شائع February 9, 2015
پاکستانی کپتان مصباح الحق اور ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی — رائٹرز/فائل
پاکستانی کپتان مصباح الحق اور ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی — رائٹرز/فائل

ورلڈ کپ 2015ء کے آغاز میں اب صرف چند دن رہ گئے ہیں اور بالکل ابتدائی مرحلے ہی میں پاکستان اور ہندوستان کا عظیم مقابلہ ہوگا، لیکن اس سے پہلے دونوں ٹیموں کا حال ابتر ہے۔ ہندوستان تقریباً تین ماہ سے آسٹریلیا میں موجود ہے اور ابھی تک کوئی ایک میچ بھی نہیں جیت پایا جبکہ پاکستان پچھلے 12 میں سے صرف دو ون ڈے میں کامیابی حاصل کر سکا ہے۔ حالات کو دیکھا جائے تو پاکستان اور ہندوستان کا مقابلہ تو بہت سخت ہونا چاہیے لیکن ماضی ہندوستان کے پلڑے میں وزن ڈال رہا ہے۔

پاکستان اور ہندوستان ابتدائی چار ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں ایک بار بھی آمنے سامنے نہیں آئے لیکن 1992ء میں فارمیٹ ہی کچھ ایسا تھا کہ ان کا ٹکراؤ لازمی تھا۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں شریک تمام 9 ٹیموں کو ایک دوسرے کے خلاف کھیلنا تھا۔ 4 مارچ 1992ء کو سڈنی میں پاکستان 217 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا اور وہیں سے اس طویل سلسلے کا آغاز ہوا جو اب تک رکنے میں نہیں آ رہا۔ 1996ء میں انتہائی اہم کوارٹر فائنل میں، 1999ء میں سپر سکسز، 2003ء میں سنچورین میں ایک یادگار مقابلے اور 2011ء میں ورلڈ کپ سیمی فائنل میں بھی شکست پاکستان کا مقدر ٹھہری۔

سڈنی، بنگلور، مانچسٹر، سنچورین اور موہالی کے بعد اب اس سلسلے کا اگلا پڑاؤ ہے ایڈیلیڈ۔ جنوبی آسٹریلیا کے اس شہر میں 15 فروری کو ہونے والے مقابلے کے لیے کہا جا رہا ہے کہ یہ کرکٹ تاریخ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میچ ہوگا۔ شکستوں میں گھرے ہونے کے باوجود دونوں ٹیموں کے حوصلے بلند ہیں اور شائقین اور ذرائع ابلاغ ان کے عزائم کو مزید بلند کر رہے ہیں۔

پڑھیے: راحت علی: ایک نامناسب فیصلہ

ہندوستان کے کھیلوں کے چینل اسٹار اسپورٹس نے اس سلسلے میں ایک اشتہار جاری کیا ہے جو اس وقت ٹیلی وژن چینل کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی خوب شہرت پا رہا ہے۔ اشتہار کا موضوع ہی پاکستان کی عالمی کپ میں ہندوستان کے ہاتھوں ہونے والی یہ پانچ شکستیں ہیں، دیکھیں اوراپنی حس مزاح کے مطابق اس اشتہار کا پورا لطف اٹھائیں:

``

اسٹار اسپورٹس کے دلچسپ اشتہاروں کے سلسلے کا یہ پہلا اشتہار نہیں۔ وہ ماضی میں بھی ایسے ہی تخلیقی اور بڑے دعووں کے حامل اشتہارات بنا چکا ہے۔ 2009ء میں بھارت اپنے ٹی ٹوئنٹی کے عالمی اعزاز کا دفاع کرنے انگلینڈ پہنچا تو اسٹار اسپورٹس نے ایک اشتہار بنایا تھا جس کے دو جملے آج بھی ہندوستانی شائقین کے ذہنوں میں گردش کر رہے ہیں، "آنے دے" اور "یہ کپ کہیں نہیں جائے گا۔"

ان بلند بانگ دعووں کے بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2009ء میں ہندوستان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ پہلے دونوں مقابلوں میں بنگلہ دیش اور آئرلینڈ جیسے کمزور حریفوں کو ہرانے کے بعد ٹیم کو ویسٹ انڈیز، انگلینڈ اور ساؤتھ افریقہ کے ہاتھوں بری طرح شکست ہوئی اور وہ سیمی فائنل میں بھی نہ پہنچ سکا۔ اب یہ اشتہار دیکھیں اور اس کا موازنہ ہندوستان کی کارکردگی سے کریں:

``

پہلی بار سبکی ہو جانے کے بعد بھی اسٹار اسپورٹس باز نہ آیا۔ 2012ء میں جب انگلینڈ کا دستہ ہندوستان کے دورے پر آیا تو اشتہارات کا ایسا سلسلہ تیار کیا گیا جس میں اچھے خآصے معیوب الفاظ استعمال کیے گئے۔ "انگریزوں کی بجا دی ۔۔۔۔۔ بانسری!" اور اسی طرح کے دیگر سازوں کے ناموں کو بازاری الفاظ کے ساتھ جوڑ کر مہمان ٹیم کا مذاق اڑایا گیا، لیکن چند روز بعد اپنی حالت مضحکہ خیز ہوگئی۔ انگلینڈ نے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد ممبئی اور کولکتہ میں دو یادگار فتوحات حاصل کیں اور ناگپور ٹیسٹ ڈرا کر کے 28 سال بعد ہندوستانی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتی۔ کہاں یہ اشتہار، اور کہاں 10 اور 7 وکٹوں کی دو بھاری بھرکم اور فیصلہ کن شکستیں:

``

انگلینڈ کا دورۂ ہندوستان دو مرحلوں میں تقسیم تھا۔ ٹیسٹ مقابلوں کا اختتام ہوا تو انگریز کھلاڑی کرسمس اور سالِ نو کا جشن منانے کے لیے وطن واپس روانہ ہو گئے اور ان کی دوبارہ آمد سے پہلے ہندوستان نے ایک محدود اوورز کی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان کو مدعو کیا۔ طویل عرصے بعد پاک و ہند سیریز کے لیے زبردست جوش و خروش تھا اور اسٹار اسپورٹس نے پاکستان کا "سواگت" ایک بار پھر چند اشتہارات کے ساتھ کیا، جن میں ہندوستان کے چار اسٹار کھلاڑیوں مہندرا سنگھ دھونی، ویرات کوہلی، گوتم گمبھیر اور سریش رائنا کی زبانوں سے بڑھک سنائی گئی "آ رہا ہے پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔ آنے دو!"۔

مزید پڑھیے: انڈیا کے خلاف کامیابی ہدف، وقار یونس

پھر پاکستان آیا اور آتے ہی بنگلور میں پہلا ٹی ٹوئنٹی جیت لیا۔ ہندوستان دوسرے اور آخری میچ کے ذریعے سیریز برابر کرنے میں تو کامیاب ہوگیا لیکن ون ڈے میچز میں پاکستان نے چنئی اور کولکتہ میں کھیلے گئے دونوں ابتدائی مقابلے جیت کر ہندوستان کو تاریخی شکست دی۔ دہلی میں ہونے والا آخری ون ڈے ہندوستان بمشکل 10 رنز سے جیت سکا، بصورت دیگر کلین سویپ اس کا منتظر تھا۔ بہرحال، ہندوستان کو اس کے گھر جا کر شکست دینا پاکستان کا ایسا کارنامہ تھا جو مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ اس کی وجہ شاید اسٹار اسپورٹس کا یہ اشتہار ہی تھا:

``

تو پاکستان کی حالیہ کارکردگی اور ہندوستان کے خلاف شکستوں کی طویل داستان کو دیکھتے ہوئے یہ لگتا ہے کہ پاکستان کو ایڈیلیڈ میں شکست ہوگی۔ لیکن ہندوستانی کھلاڑیوں کی اسٹار اسپورٹس کی جانب سے حوصلہ افزائی کے باوجود ہندوستان کی شکستوں کو دیکھتے ہوئے ہوئے یہ بھی لگتا ہے کہ اس بار پھر ہندوستان کو منہ کی کھانی پڑ سکتی ہے۔

امید ہے کہ پاکستانی ٹیم ایک بار پھر ان اشتہارات کا بھرپور جواب اپنی کارکردگی سے دے گی۔

فہد کیہر

فہد کیہر کرکٹ کے فین ہیں اور مشہور کرکٹ ویب سائٹ کرک نامہ کے بانی ہیں۔ وہ ٹوئٹر پر fkehar@ کے نام سے لکھتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Haris Bilal Feb 10, 2015 05:09pm
Asia Cup 2014 ,mein bhi Endia ne 1 add banaya tha.. jisko Shahid Afridi ne pora kiya. wo bhi add kanra tha yar
جہانزیب Feb 11, 2015 05:56pm
@Haris Bilal آپ ایک اوور دنیا بدلے گی والے اشتہار کی بات کررہے ہیں نا؟ وہ اشتہار ایشیا کپ کے لیے نہیں بنا تھا بلکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024