• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مذاق کرنے پر بولی وڈ فنکاروں کے خلاف مقدمہ

شائع February 6, 2015
ایک کامیڈی پروگرام میں فحش مذاق کرنے پر بولی وڈ فنکاروں کو پانچ سے دس سال قید کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے کی سزا بھی ہو سکتی ہے—۔
ایک کامیڈی پروگرام میں فحش مذاق کرنے پر بولی وڈ فنکاروں کو پانچ سے دس سال قید کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے کی سزا بھی ہو سکتی ہے—۔

بولی وڈ کے متعدد اسٹارز کے خلاف ایک کامیڈی شو میں شرکت کرنے اور نازیبا مذاق کرنے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

فلم اسٹار ارجن کپور، رنویر سنگھ ، دیپکا پڈوکون اور فلم پروڈیوسر و ڈائریکٹر کرن جوہر سمیت متعدد افراد کے ساتھ ساتھ ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ہنودستانی اخبار انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق بولی وڈ کی ان 14 شخصیات پر اے آئی بی (AIB ) نامی کمپنی کے ایک پروگرام میں شرکت اور کھلے عام نازیبا مذاق کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

اے آئی بی کے منتظمین میں تنمے بھٹ، روحان جوشی،اشیش شکیہ اور گرسیمران کھمبا شامل ہیں۔

اس پروگرام کے دوران بولی وڈ اداکاروں رنویر سنگھ،، ارجن کپور، میزبان کرن جوہر اوردیگر افراد نے ایک دوسرے کے بارے میں فحش مذاق اور نا زیبا الفاظ استعمال کیے۔

مقدمے میں دیپکا پڈوکون، سوناکشی سنہا، عاليہ بھٹ اور سنجے کپور سمیت بالی وڈ کی چند اہم شخصیات کو بھی فریق بنایا گیا ہے، جو اس شو میں شریک تھے۔

بولی وڈ فنکاروں کے خلاف مقدمہ عوامی مقامات پر فحش مواد کی ترسیل کے الزام میں انڈین پینل کوڈ کی دفعات 292 اور 294 کے تحت درج کیا گیا جبکہ اس ایف آئی آر میں مذکورہ فحش مواد کو انٹرنیٹ پر شائع کرنے کے الزام کے تحت انڈیا آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67 (a) بھی شامل کی گئی ہے۔

دوسری جانب مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے حوالے سے بھی شو کے خلاف ممبئی میں دیگر دو مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

سی آئی ڈی انسپکٹر کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے ملزمان کو پانچ سے دس سال قید کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مہاراشٹر حکومت نے شو کے حوالے سے قانونی کارروائی کا حکم دیا تھا۔

اے آئی بی کا یہ ’روسٹ شو‘ گزشتہ برس دسمبر میں ممبئی کے ایک اسٹیڈیم میں منعقد کیا گیا تھا، جس میں تقریباً چار ہزار سے زائد افراد شریک تھے۔

مذکورہ شو کی ویڈیو رواں برس جنوری میں یو ٹیوب پر پوسٹ ہوتے ہی چند ہی گھنٹے میں اسے دیکھنے والے افراد کی تعداد 80 لاکھ سے تجاوز کر گئی، تاہم شدید عوامی تنقید کے بعد اس ویڈیو کو یو ٹیوب سے ہٹا دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024