• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مصر: صحرائے سینا میں دہشتگرد حملہ، 26 افراد ہلاک

شائع January 30, 2015
مصری پولیس۔ فوٹو اے ایف پی
مصری پولیس۔ فوٹو اے ایف پی

قاہرہ: مصر کے صحرائے سینا میں شدت پسندوں کے راکٹ حملوں اور کار بم دھماکے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے جس میں اکثریت فوجیوں کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس بدترین حملے کی ذمے داری مصر اور عراق کے بڑے علاقے پر قابض داعش سے منسلک تنظیم نے قبول کر لی ہے۔

مصر میں آرمی چیف اور موجودہ صدر جنرل السیسی کی جانب سے جولائی 2013 میں سابق منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت برطرف کیے جانے کے بعد جہادی تنظیمیں صحرائے سینا میں سیکیورٹی فورسز کو تسلسل سے نشانہ بناتی رہی ہیں۔

شدت پسند گروپ نے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے رسی کے حامیوں پر کیے گئے بہیمانہ کریک ڈاؤن کا ردعمل ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ درجنوں افراد کو پھانسی دینے کے لیے مقدمات کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔

اقوام متحدہ نے سیسی حکومت کے اس طرز عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

جمعرات کو کیے گئے حملے کا مرکز صوبائی دارالحکومت العرش تھا جہاں فوجی اڈے، پولیس ہیڈکوارٹر، فوجی اور پولیس افسران کے رہائشی کمپلیکس اور متعدد فوجی چقوکیاں موجود ہیں۔

شدت پسندوں نے چند ہی منٹوں میں راکٹ حملے اور کار بم دھماکے کی مدد سے ہدف کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے جن میں اکثریت فوجیوں کی ہے۔

فوج نے اپنے بیان میں کہاکہ دہشت گرد عناصر نے راکٹوں اور کار بم دھمکاکے کی مدد سے متعدد فوجی اور پولیس ہیڈکوارٹرز کے ساتھ ساتھ تنذصیبات کو نشانہ بنایا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردوں اور فوج کے درمیان فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا۔

داعش سے منسلک مصری تنظیم ’انصا بیت المقدس‘ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024