• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

وزیر مذہبی امور کی وجہ سے جدہ فلائٹ میں تاخیر

شائع January 26, 2015
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف (درمیان) ایک ریلی کی سربراہی کر رہے ہیں—۔فوٹو/ رائٹرز
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف (درمیان) ایک ریلی کی سربراہی کر رہے ہیں—۔فوٹو/ رائٹرز

اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی اسلام آباد سے جدہ جانے والی پرواز اس وقت تاخیر کا شکار ہوگئی جب وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف مقررہ وقت پر ایئرپورٹ نہ پہنچ سکے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 741 کو اسلا آباد سے جدہ روانہ ہونا تھا، تاہم وزیر مذہبی امور سردار یوسف مقررہ وقت پر ائیر پورٹ نہ پہنچ سکے، جس کے باعث مسافروں کو آدھے گھنٹے تک انتظار کرنا پڑا۔

انتظارکی کوفت میں مبتلا مسافروں نے ایئرپورٹ پر احتجاج کیا اور ایئر پورٹ لاؤنج کے گیٹ پر 'وی آئی پی کلچر مردہ باد' اور 'گو نواز گو' کے نعرے لگائے۔

تاہم جب سردار یوسف ایئر پورٹ پہنچے تو انھوں نے معاملے کی نزاکت کا اندازہ کرتے ہوئے دیگر مسافروں سے معافی مانگی، جس کے بعد مسافر جہاز میں سوار ہوئے اور پرواز تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے جدہ روانہ ہوئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس سولہ ستمبر کو بھی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی پرواز پی-کے 370 کی روانگی میں ڈھائی گھنٹے سے زائد کی تاخیر ہونے کے بعد مسافروں نے شدید احتجاج کیا تھا اور تاخیر کا سبب بننے والے پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک اور مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کو جہاز سے اترنے پر مجبور کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: فلائٹ میں تاخیر، مسافروں نے رحمان ملک کو جہاز سے اُتار دیا

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ مسافر رحمان ملک اور مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے کو جہاز سے باہر جانے کا کہہ رہے ہیں۔

تاہم سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے پی آئی اے کی فلائٹ میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد ایک بیان میں اپنی پوزیشن کو واضح کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس تاخیر کے ذمہ دار وہ نہیں تھے اور قومی ائیرلائن کی پرواز پی کے 370 میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے ڈیرھ گھنٹے کی تاخیر ہوئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024