یوم ولادت رسولﷺ : جلوسوں کی سخت سکیورٹی
اسلام آباد: اسلامی سال کے ربیع الاول کے مہینے کی 12 تاریخ کو رسول ﷺ کی ولادت کا یوم دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عقیدت اور احترام سے منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ملک بھر کے شہروں میں مساجد، بازاروں گلیوں اور گھروں کو جگمگانے کے لیے برقی قمقموں کا استعمال کیا گیا ہے۔
بعض شہروں میں کیک کاٹ کر عقیدت کا اظہار کیا گیا۔
ملتان میں 5 ہزار پاونڈ وزنی اور 75 فٹ طویل کیک تیار کیا گیا۔۔۔فوٹو : اے پی پی |
جگہ جگہ محافل میلاد بھی منعقد کی جا رہی ہے جہاں علمائے کرام حضور پاک ﷺ کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈال کر ان کی تعلیمات کو عام کر رہےہیں۔
اس موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے صبح کا آغاز کیا گیا۔
صدر مملکت ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا کہ سیرت نبویﷺ پر عمل کر کے شدت پسندی اور تشدد کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے پیغام میں کہا کہ تمام ہم وطن اپنےاندراتحاداوربرادشت جیسےاعلیٰ اوصاف پیداکریں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ تعلیمات نبویﷺ پر عمل سے ہر قسم کی انتہا پسندانہ سوچ کا مقابلہ کر سکتے ہیں
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری خوش بختی ہے کہ ہم نبیﷺ کی امت ہیں۔
ملک بھر میں یوم ولادت رسولﷺ کی مناسبت سے جلوسوں کا اہتمام کیا جا رہا ہےجس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت اور پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پہلے ہی موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
کراچی میں مرکزی جلوس میمن مسجد سے برآمد گا جس کی حفاظت کے لیے پانچ ہزار پولیس اور دو ہزار رینجرز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
جلوس کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں سے کی جائے گی، جبکہ بلند عمارتوں پر ماہر نشانے باز بھی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
جلوس کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں صبح سویرے سے ہی سیکورٹی نے فلیگ مارچ شروع کر دیا تھا۔۔فوٹو: آئی این پی |
پشاور میں دفعہ 144 کے تحت شہرمیں موٹر سائیکل چلانے پر رات12 بجے تک پابندی عائد رہے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس ملک کے بڑے شہروں میں موبائل فون سروسز بھی بند کی گئی تھیں مگر رواں برس اس اقدام سے گریز کیا گیا ہے۔