• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

ایس جی ایس، کوٹیکنا کیس میں زرداری کی درخواست بریت مسترد

شائع December 22, 2014
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری —۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری —۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز میں بریت کی درخواست مسترد کردی ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مذکورہ کیسز کی سماعت کی۔

واضح رہے کہ یہی عدالت اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری کو پولو گراؤنڈ کرپشن ریفرنس، اے آر وائی گولڈ اور ارسس ٹریکٹرکے مقدمات میں بری کر چکی ہے۔

مذکورہ تین مقدمات کے ساتھ ساتھ آصف زرداری کی جانب سے ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز میں مکمل طور پر بریت کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔

تاہم آج سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ ان ریفرنسز میں بعض ایسے شواہد موجود ہیں، جن کی بناء پر بریت کا فیصلہ جاری نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے استغاثہ کے مزید گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 8 جنوری تک معطل کردی۔

سابق صدر زرداری کے خلاف کرپشن کے یہ ریفرنس 1998 میں قائم کئے گئے تھے اور ان کے عہدۂ صدارت سے ہٹنے کے بعد ان ریفرنسز کی سماعت دوبارہ شروع کر دی گئی تھی۔

مارچ 2008 میں راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سمیت تین افراد کو قومی مفاہمتی آرڈینینس (این آر او) کے تحت ایس جی ایس، کوٹیکنا کیس سے بری کردیا تھا، تاہم سپریم کورٹ کے حکم کے بعد یہ مقدمہ دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔

’ایس جی ایس‘ اور ’کوٹیکنا‘ نامی دونوں سوئس کمپنیاں درآمد کردہ سامان کی مالیت طے کرنے اور اس حساب سے ٹیکس وصول کرنے کی سفارشات کا کام کرتی ہیں۔

شہید بینظیر بھٹو کے دورِ حکومت میں مذکورہ کمپنیوں کو پری شپمنٹ انسپیکشن کے ٹھیکے اس بنیاد پر دیئے گئے کہ بعض پاکستانی درآمد کنندگان درآمد کردہ اشیاء پر ٹیکس سے بچنے کے لیے ان کی قیمتیں کم ظاہر کرکے ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں۔

تاہم پیپلز پارٹی کی حکومت کے خاتمے کے بعد اقتدار میں آنے والی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بینظیر بھٹو اور ان کے شوہر پر الزام لگایا کہ انہوں نے’کمیشن‘ کی خاطر ایس جی ایس اور کوٹیکنا کمپنیوں کو ٹھیکے دیئے اور بھاری رقم حاصل کی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024