• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گیس کا شدید بحران

شائع December 22, 2014
فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور: صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گیس کا بحران برقرار رہے اور سوئی پلانٹ پر بوائلر اور پائپ لائن کی مرمت کے بعد منگل کی صبح گیس بحال کر دی جائے گی۔

سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹیڈ نے اعلان کیا کہ مرمت مکمل ہوتے ہی منگل کی صبح گیس کھول بحال کردی جائے گی۔

ہفتہ کو سوئی پلانٹ پر آگ لگنے کے باعث 16 انچ قطر کی پائپ لائن کو شدید نقصان پہنچا تھا جس سے دونوں صوبوں کو گیس کی فراہمی معطل ہو گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق اتوار کو پورا دن پائپ لائن کی مرمت کا کام جاری رہا اور سوئی ناردرن اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود گیس بحال کرنے میں ناکام رہی۔

پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اکثر علاقوں میں گیس کا پریشر انتہائی کم ہے جبکہ کچھ علاقے مکمل طور پر گیس سے محروم ہیں۔

سوئی ناردرن کے ترجمان نے کہا کہ ہم اپنے صارفین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کم سے کم گیس کا استعمال کریں تاکہ گیس کے انتہائی کم پریشر سے بچا سکے۔

ترجمان نے صارفین کو ہدایت بھی کی گئی کہ وہ گیس سے چلنے والے آلات استعمال کرتے وقت احتیاط سے کام لیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی متعلقہ حکام مرمت کا کام مکمل کر لیں گے، صورتحال معمول پر آ جائے گی۔

ترجمان کے مطابق صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہونے پر ہم نے اضافی گیس کے حصول کے لیے کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ 30 صارفین کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے اور ان کی سپلائی منقطع کر کے گیس میٹر کاٹ دیے گئے ہیں۔

ادھر گیس کی کمی کے خلاف لاہور سمیت صوبہ پنجاب کے ساتھ ساتھ صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی احتجاج کیا گیا۔

لاہور میں احتجاج کی قیادت زیادہ تر خواتین نے کی جنہیں کھانے پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور فوری طور پر گیس کی سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس بحران کے باعث لوگوں کو تندور سے نان خریدتے دیکھا گیا جہاں جگہ جگہ ریستوران اور تندوروں پر روٹیاں لینے کے لیے لوگوں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔

لاہور کے علاقے واپڈا ٹاؤن کے ایک رہائشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس طرح کی صورتحال میں کیا کر سکتے ہیں، یہ صورتحال گزشتہ کچھ دن سے جاری ہے جس کے باعث ہمارے پاس بازار سے اشیا خریدنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ صورتحال میں ان کے متعدد پڑوسیوں نے ایندھن کی ضروریات پورا کرنے کے لیے ایل پی جی استعمال کرنی شروع کردی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024