• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

دھاندلی کیس: ایاز صادق کا عدالت جانے کا فیصلہ

شائع December 10, 2014
انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن پرایک غیراستعمال شدہ بیلٹ پیپرکا منظر—۔فائل فوٹو/ ظاہر شاہ شیرازی
انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن پرایک غیراستعمال شدہ بیلٹ پیپرکا منظر—۔فائل فوٹو/ ظاہر شاہ شیرازی

لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے لاہور کے حلقے این اے 122 میں دھاندلی سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف عدلیہ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا ہے، اس سلسلے میں فیصلے کو چیلنج اور ٹربیونل کے جج جسٹس کاظم ملک کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی جائے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق سردار ایاز نے اس سلسلے میں اپنے وکیل اسجد سعید سے مشاورت کی، جس کے بعد ان کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ یک طرفہ ہے۔

وکیل اسجد سعید کے مطابق ٹریبونل کے جج نے صرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور ان کے 6 گواہان کو سنا، جبکہ اسپیکر اور ان کے گواہان کو نہیں سنا گیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہے، جس کے مطابق ٹریبونل کو پہلے عمران خان کی جانب سے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کو دیکھنا چاہیے تھا اور پھراسے آگے بھیجنا چاہیے تھا۔

ایازصادق کے وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل نے یہ دیکھے بغیر کہ کیس سماعت کے قابل ہے یا نہیں، اپنا فیصلہ سنا دیا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق کے خلاف گزشتہ عام انتخابات کے دوران حلقہ این اے 122 میں دھاندلی کا الزام عائد کررکھا ہے۔

رواں ہفتے پیرکو مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 میں مبینہ دھاندلی کی تصدیق کے لیے ووٹوں کے تھیلوں کو کھولنے کا حکم جاری کیا تھا۔


این اے 122دھاندلی کیس: تحریری فیصلہ جاری


اس سے قبل آج الیکشن ٹربیونل نے لاہور کے حلقے این اے 122 کے ریکارڈ کی چھان بین کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق الیکشن 2013 کے دوران ڈالے گئے ایک ایک ووٹ کی گنتی کی جائے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق بدھ کو اٹھارہ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے جاری کیا۔

کاظم علی ملک نے میاں غلام حسین پر مبنی ایک یک رکنی کمیشن کو پابند کیا ہے کہ الیکشن 2013 کے دوران ڈالے گئے ایک ایک ووٹ کی گنتی کی جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پریزائیڈنگ آفیسرز کو جاری کیے جانے والے فارم 14، 15 اور 16 کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

فیصلے کے مطابق عمران خان کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل سیکشن 46 کے تحت ریکارڈ کی چھان بین کرے گا، جبکہ پی ٹی آئی چیئرمین جانچ پڑتال کے حوالے سے پانچ لاکھ روپے فیس ادا کریں گے۔

تحریری فیصلے کے مطابق چیکنگ کے عمل میں عمران خان اور سردارایاز صادق بھی حصہ لے سکیں گے۔

این اے 122 کے تمام ووٹوں کوانگھوٹوں کے ذریعے شناخت کیا جائے گا جبکہ گنتی کے دوران مسترد کیے جانے والے ووٹوں کی بھی جانچ پڑتال ہو گی۔

الیکشن کمیشن کو پندرہ دسمبر تک اپنی رپورٹ مرتب کرکے الیکشن ٹربیونل کو پیش کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

تبصرے (5) بند ہیں

Ali Tahir Dec 10, 2014 05:25pm
ha ha ha ha ha Wah Wah Ayaz Sadiq sab..... Sachy ho tw sabr kar joa na .....gai kia jo Qanoon yad agay apko...... Pori qoum ko yaqeem agaya hy ab tw k waqai daal me kuch kala hy....waran votes recounting pay apki nahi.....................
Aurangzeb Niazi Tolido USA Dec 10, 2014 09:58pm
mr ayaz has proved to be a guilty after his decision to go in appeal and to stop openning of facts.He must have resigned without any delay But this respectable practice is not in our country HAM .......HO KER KURSI CHORRTAY HAIN
Israr Muhammad Khan Dec 11, 2014 12:16am
کیا ایاز صادق کو دفاع کا حق حاصل نہیں عمران نے دھاندلی کا الزام لگایا ھے دوبارہ گنتی کی درخواست تو اس نے کی نہیں دوبارہ گنتی کیلئے چند دن مقرر ھوتے ھیں اسی کے دوران دوبارہ گنتی دی جاسکتی ھے وقت گزرنے کے بعد دوبارہ گنتی نہیں ھوسکتی یہ. انتخابی قانون کی بات ھے ٹریبیونل نے درست فیصلہ نہیں کیا ھے اس لئے اس کو چیلنج کیا جاسکتا ھے
Afaq Dec 11, 2014 09:52am
@Israr Muhammad Khan mulk me itna kuch ho raha hai, agar ayaz sadiq sacha hai to phir usay kyon dar hai ke halke khulne ke bad ho haar jai ga, sabar karay, election me jo bhi howa ab wo ek ek kar ke sab ke samne araha hai,
Israr Muhammad Khan Dec 11, 2014 05:35pm
@Afaq الیکشن میں جو کچھ ھوا وہ تو ھوا ھے یہ ایاز صادق کی زمہ داری نہیں تھی الیکشن 2013الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ھوئے اور اس وقت ایاز صادق کی حکومت نہیں تھی نگران حکومت تھی نگران حکومت میں انتخاب ھوئے تھے اور یہ بھی یاد رکھیں کہ عمران نے حود الیکشن کے نتائج قبول کئے تھے اور جیتنے والوں کو مبارک باد دی تھی اور یہ کہا تھا کہ اکھٹے ملک کی حدمت کرینگے اگر الیکشن میں فراڈ ھوا تھا تو یہ فراڈ کے پی کے میں بھی ھوا ھوگا لیکن حان صاحب وہاں حکومت کے مزے لے رہا ھے عمران کے پیچھے وہ قوتیں ھیں جو جمہوریت کو کامیاب نہیں دیکھنا چاہتی وہ چاہتے ھیں کہ ملک پر انکی بالادستی ھو اور نہیں چاھتے کہ پاکستان میں عوامی بالادستی قائم ھو

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024