لاہور: سابق گورنر پنجاب کا بیٹا مبینہ طور پر ڈکیتی میں ملوث
لاہور:سابق گورنر پنجاب اور سینئر سیاستدان غلام مصطفیٰ کھر کے بیٹے حسین کھر کی طویل گمشدگی کے عبد ان کا پتہ چل گیا ہے اور ڈی آئی جی ڈاکٹر حیدر اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ وہ سی آئی اے لاہور کی تحویل میں ہیں۔
سینئر پولیس آفیشل نے ڈان کو بتایا کہ حسین کھر اس وقت پولیس کی تحویل میں ہیں اور ان پر مبینہ طور پر ڈکیتی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
سینئر پولیس آفیشل نے ڈان کو بتایا کہ حسین کھر اس وقت پولیس کی تحویل میں ہیں اور ان پر مبینہ طور پر ڈکیتی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اس سے قبل ذرائع ابلاغ پر حسین کھر کی گمشدگی اور اغوا کی خبر نشر کی گئی۔
اس سے قبل ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی آئی جی پی نے بتایا تھا کہ حسین کھر نصیرآباد تھانے کی حدود میں واقع عسکری 5 میں اپنی رہائش گاہ کے قریب موجود تھے کہ پولیس کی گاڑی میں موجود کچھ افراد ان تک پہنچے اور انہیں اسلحے کے زور پر اغوا کر لیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ غلام مصطفیٰ کھر کی جانب سے مطلع کیے جانے کے بعد پولیس کی ٹیم نے حسین کی تلاش شروع کرتے ہوئے شہر کے خارجہ راستوں پر گاڑیوں کی تلاشی لینی شروع کردی تھی۔
یاد رہے کہ ماضی میں کھر خاندان سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ کرتی رہی ہے جبکہ سابق گورنر کے ایک اور بیٹے بھی قانونی پیچیدگیوں سے نبردآزما ہیں جہاں ان پر قتل، زمینی تنازع، تیزاب پھینکنے اور انتخابات میں دھاندلی کے مقدمات درج ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں