• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

پیپلز پارٹی کا چوہدری نثار کو ہٹانے کا مطالبہ

شائع October 30, 2014
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان—۔فائل فوٹو
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان—۔فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان کے چوہدری نثار کو برطرف کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ 'اتنا بڑا واقعہ ہوگیا، لیکن چوہدری نثار کو کچھ پتہ ہی نہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان جیسے نااہل لوگوں کی وجہ سے وزیراعظم کے مسائل ختم ہونےکا نام نہیں لے رہے'۔

گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (اوجی ڈی سی) کی نجکاری کےخلاف مظاہرہ کرنے والے ملازمین پر پولیس کے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ 'مزدوروں کو کمزور نہ سمجھا جائے۔ او جی ڈی سی ایل 135 ارب روپے منافع دے رہی ہے پھراس کی نجکاری کیوں کی جا رہی ہے'۔

خورشید شاہ نے حکومت کو متنبہ کیا کہ 'مزدوروں کے خلاف طاقت کا مظاہرہ کیا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائےگا۔ پھر یہ شکوہ نہ کیا جائے کہ سیاسی جماعتیں حکومت کے خلاف متحد ہوگئی ہیں'۔

اوجی ڈی سی ایل ملازمین پرتشدد کےخلاف آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے اسپیکرڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔

جس کے بعد وزیرداخلہ چوہدری نثار نے صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ انتظامیہ نے ضرورت سے زیادہ پھرتی دکھا دی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 'احتجاج مزدورکا بنیادی حق ہےاوراس واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائیں گی'۔

تاہم اس پر بھی پیپلز پارٹی کے اراکین کا غصہ کم نہ ہوا اورانھوں نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا، جماعت اسلامی نے بھی اس موقع پر پیپلز پارٹی اراکین کا ساتھ دیا۔

سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کے رویے کے خلاف کل بھی اجلاس کا بائیکاٹ جاری رہے گا اور پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس میں ملازمین سے یکجہتی کے لیے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں گے۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ali Oct 30, 2014 06:32pm
Ek Dco(Mihti) Hata naheen sakti aur aaye hein wizer-e-dakhla ko hatano. double standard ppp

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024