خورشید شاہ سندھ کی تقسیم کے مطالبے کے مخالف
سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے سندھ میں انتظامیہ یونٹس بنانے کے مطالبے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر ایم کیو ایم کیوں سندھ کی تقسیم چاہتی ہے۔
گزشتہ روز سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کا بجٹ کا 55 فیصد کراچی کے اوپر خرچ کردیا، جبکہ صوبے کے دیہاتی علاقوں کے عوام اب بھی بجلی، گیس، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے کبھی شکایت نہیں کی اور نہ ہی سندھ کی تقسیم کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ایک تاریخ ہستی ہے اور اس کو تقسیم کرنے کا مطالبہ ناقابلِ قبول ہے۔
خورشید شاہ نے مسئلہ کشمیر کو جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ معاملہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان فساد کی جڑ ہے۔
پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس تنازعہ کی وجہ سے دونوں غریب ملک اپنی مسلح افواج کے لیے بھاری فلنڈز مختص کرنے پر مجبور ہیں۔
پاکستان عوام تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا حوالہ دیتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جب قادری عوام میں ہوتے ہیں تو ان میں ڈر نظر آتا ہے، لیکن وہ اپنے کنٹینر میں خوف زدہ نظر نہیں آتے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو اپنے وکیل رضا ربانی کے ذریعے قانونی نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ کرپشن کے الزامات کو واپس لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی پیر کے روز فیصلہ کرے گی کہ آیا وہ ملتان کے ضمنی انتخابات میں جاوید ہاشمی کی حمایت کرے گی یا نہیں۔