• KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:01pm
  • LHR: Asr 4:44pm Maghrib 6:41pm
  • ISB: Asr 4:52pm Maghrib 6:49pm
  • KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:01pm
  • LHR: Asr 4:44pm Maghrib 6:41pm
  • ISB: Asr 4:52pm Maghrib 6:49pm

وزیراعظم سمیت 11 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

شائع September 27, 2014
وزیراعظم نواز شریف—۔اے ایف پی فا ئل فوٹو
وزیراعظم نواز شریف—۔اے ایف پی فا ئل فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تیس اگست کو پارلیمنٹ کے سامنے ہنگامہ آرائی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزيراعظم، وزيرِداخلہ اور وزيرِدفاع سميت گيارہ حکومتی شخصيات کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

ڈان نیوز کے نمائندے کے مطابق اسلام آباد کے ايڈيشنل سيشن جج شاہ رخ ارجمند نے اسلام آباد کے ریڈزون میں ہونے والے تصادم پر وزيراعظم نوازشريف، وزيرداخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزيردفاع خواجہ آصف اور وزيرريلوے خواجہ سعد رفيق سميت گيارہ شخصيات کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر تھانہ سيکرٹريٹ کی جانب سے رپورٹ پيش کی گئی، جس ميں کہا گيا کہ درخواست محض تشہير کے لیے جمع کرائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بائیس اے کی درخواست دائر کی تھی۔

تحريک انصاف کے وکلاء نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ ہمارا دھرنا اعلانيہ تھا۔

چودہ اگست کو تحريک انصاف نے انتظاميہ کی اجازت سے کشمير ہائی وے پر پُرامن دھرنا ديا اورانيس اگست کو شاہراہ دستور پرچلے گئے۔

پی ٹی آئی وکلاء کے مطابق وہ تيس اگست کو وزيراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنا چاہتے تھے جہاں پوليس نے شيلنگ اورفائرنگ کرکے چار کارکنوں کو موت کے گھاٹ اتارديا۔

اس حوالے سے تھانہ سيکرٹريٹ ميں درخواست دی گئی، لیکن کوئی شنوائی نہيں ہوئی۔

وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فيصلہ محفوظ کرليا۔

بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیردفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت گیارہ افراد کے خلاف درخواست کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔

ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شيريں مزاری اور عارف علوی نے کہا کہ ايف آئی آر درج کرانا ہمارا جمہوری حق ہے اور ہميں اميد ہے کہ عدالت وزيراعظم سميت گيارہ ذمہ دار شخصيات کے خلاف ايف آئی آر درج کرنے کا حکم دے گی۔

کارٹون

کارٹون : 29 اپریل 2025
کارٹون : 28 اپریل 2025