سانحہ نائن الیون کو 13 سال بیت گئے
نائن الیون، ایک ایسا دِن جب امریکا میں موجود دنیا کی بلند ترین عمارت کو اغوا کئے گئے دو طیاروں سے ٹکرایا گیا، سانحے میں تین ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
مگر اس حملے کی آڑ میں شروع ہونے والی جنگ نے دنیا پر نہ مٹنے والے اثرات چھوڑے ہیں دوسری جانب امریکی صدر نے شام میں موجود دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کر دیا۔
11 ستمبر 2001 کا ایک منظر — اے پی فوٹو |
گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں امریکا پر ٹوٹی آفت، جب صبح آٹھ بج کر چھیالیس منٹ پر نیویارک میں موجود دنیا کی بلند ترین عمارت ورلڈ ٹریڈ سینٹر بنی دہشتگردی کا شکار، دو مغوی طیاروں کو یکے بعد دیگرے عمارت سے ٹکرا دیا گیا۔
سانحے میں تین ہزار مقامی اور غیر ملکی باشندے مارے گئے، چھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ دس ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی ہوا۔
واقعے کے فوری بعد دنیا بھر تشویش کی لہر دوڑ گئی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کی لہر بھی محسوس ہوئی۔
8 ستمبر 2008 کو لی گئی یادگار تصویر — اے پی فوٹو |
امریکا نے واقعے کا ذمے دار القائدہ رہنماء اسامہ بن لادن کو ٹہراتے ہوئے افغانستان پر بمباری شروع کر دی جس کے بعد جنگ کا دائرہ عراق اور پاکستان کے سرحدی علاقوں تک پھیلا دیا گیا۔
واقعے کے دس سال بعد اسامہ کی متنازعہ موت کا دعویٰ کیا گیا، نائن الیون واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں سانحے کو امریکی حکام کی نااہلی قرار دیا گیا۔
گزشتہ روز ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے مقام کو بھر پور روشن کیا گیا — اے پی فوٹو |
نائن الیون واقعے کے تیرہ سال مکمل ہونے پر امریکی صدر بارک اوباما نے قوم سے خطاب میں عراق اور شام میں تیزی سے بڑھنے والی تنظیم داعش کے خلاف اہم اعلانات کئے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگروں کو ہر جگہ نشانہ بنایا جائے گا، ہم عراق کے ساتھ شام میں بھی داعش کے خلاف کارروائیوں سے دریغ نہیں کریں گے۔
امریکی صدر نے عراق میں داعش کے خلاف حملوں کو تیز اور شام میں بمباری کے آغاز کو حتمی شکل دی اور داعش میں موجود اعتدال پسندوں کی مدد کے ساتھ سعودی عرب میں ان کی فوجی تربیت کا بھی اعلان کیا۔
روشنی میں جھلملائے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا نظارہ — رائٹرز فوٹو |
نائن الیون دہشتگردی کے واقعے کو آج تیرہ سال بیت گئے، نیو ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تعمیر اپنی تکمیل کے قریب ہے تاہم یہ خدشات ابھی سے سر اٹھا رہے ہیں کہ دہشتگردوں کا اگلا ہدف کہیں پھر نیو ٹریڈ سینٹر نہ ہو۔
نیو یارک شہر میں نئے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کمپلیکس کی ایک سو چار منزلہ عمارت اس سال کے آخر تک تکمیل کے مراحل طے کرلے گی اور 2015 کے آغاز پر اپنے مہمانوں کا استقبال کرے گی۔
ورکرز لوبی کو حتمی شکل دینے میں مگن ہیں — اے پی فوٹو |
دو دیگر ٹاورز شمال میں موجود ڈبلیو ٹی سی سیون اور مشرق میں موجود ڈبلیو ٹی سی فور پہلے ہی کاروبار کے لئے کھولے جا چکے ہیں۔
ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے احاطے میں باقی چار عمارتیں اب بھی زیر تعمیر ہیں جس کی تکمیل کے لئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
— اے پی فوٹو |
بلینر ریئل اسٹیٹ ڈویلپر، لیری سلورسٹائن جو ٹاور کی تعمیر نو میں شامل ہیں کا کہنا ہے کہ نئے ٹاورز کے ڈیزائن میں زیادہ سے زیادہ حفاظتی اور نئے سیکورٹی اقدامات شامل کئے گئے ہیں۔
نائن الیون دہشتگرد حملوں نے نیویارک اسکائی لائن کو تبدیل کر دیا، تیرہ سال بعد بھی دنیا بھر میں انتہا پسند گروپوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے امریکا کو اب بھی دہشتگردی کا خطرہ ہے۔
ٹریبیوٹ ان لائیٹ کا ایک منظر — اے ایف پی فوٹو |
حادثے کے مقام پر قائم گراؤنڈ زیرو اور وہاں بنایا جانے والا میوزیم ہر سال امریکیوں کو اس سانحے کی یاد دلاتا رہے گا جس نے نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی اس آگ میں دھکیل دیا جو نہ جانے کب بجھے گی۔