اسلام آباد جھڑپوں کے خلاف کراچی میں یومِ سوگ
کراچی: اسلام آباد میں دھرنوں کے شرکاء پر شیلنگ اور فائرنگ کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے آج یومِ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کراچی شہر کے حالات کشیدہ ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے اتوار کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جس کی سنی تحریک اور مجلس وحدت المسلمین نے حمایت کی ہے۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے گزشتہ رات اسلام آباد میں جھڑپوں کی مذمت کرتے ہوئے آج عوام سے کاروبار بند رکھنے کی اپیل کی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق صبح سے شہر کے اکثر پیٹرول پمز، کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہیں، جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ادھر نمائش چورنگی پر مجلس وحدتِ مسلمین کا دھرنا جاری ہے، جس کے باعث سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
تحریک انصاف نے آج ساحلِ سمندر، شاہراہ فیصل کے علاوہ مختلف مقامات پر دھرنوں اور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام صورتحال شدید تکلیف دہ ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش تھی کہ امن عامہ کی صورتحال برقرار رہے جس کے لیے حکومت نے طاقت کا استعمال کیا، ایسی صورتحال میں ہم متاثرہ فریق کے ساتھ ہیں، اسی لیے ایم کیو ایم نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیر اعظم نواز شریف سے رضا کارانہ طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی قیادت میں وزیر اعظم ہائوس کی جانب جانے والے مارچ پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج، آنسو گیس کا استعمال اور ربڑ کی گولیوں کو فائر کیا گیا، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق 25ہزار افراد نے احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظإ ہائوس کی جانب مارچ کیا تھا، اس سے قبل حکومت اور احتجاج کرنے والے افراد کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے جبکہ ان مذاکرات مین فوج کو بھی سہولت کار کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔
پولیس کی جانب سے اس وقت مظاہرین پر تشدد شروع کیا گیا جب انہوں نے وزیر اعظم ہائوس کے سامنے لگے ہوئے کنٹینرز کو کرین کی مدد سے ہٹانے کی کوشش کی تھی۔