• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سانحہ سی ویو

شائع August 1, 2014

کراچی میں بدھ کے روز کلفٹن کے ساحل پر 30 سے زائد افراد سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی متعدد افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

امدادی اور تلاش کی کارروائیوں میں بحریہ کے ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔

ساحل پر کئی ایمبولنسیں کھڑی ہوئی ہیں اور وہاں لاپتہ ہونے والے افراد کے رشتے دار جمع ہیں — اے پی پی فوٹو
ساحل پر کئی ایمبولنسیں کھڑی ہوئی ہیں اور وہاں لاپتہ ہونے والے افراد کے رشتے دار جمع ہیں — اے پی پی فوٹو
مزید چھ افراد کی لاشیں جمعہ کی صبح نکال لی گئیں جس کے بعد گزشتہ روز سے اب تک نکالی جانے والی لاشوں کی تعداد اب 32 ہوگئی ہے — رائٹرز فوٹو
مزید چھ افراد کی لاشیں جمعہ کی صبح نکال لی گئیں جس کے بعد گزشتہ روز سے اب تک نکالی جانے والی لاشوں کی تعداد اب 32 ہوگئی ہے — رائٹرز فوٹو
اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے بارے میں لوگوں نے بتایا کہ ان کے پیارے سمندر میں تیرنے گئے تھے لیکن ڈوب گئے — اے ایف پی فوٹو
اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے بارے میں لوگوں نے بتایا کہ ان کے پیارے سمندر میں تیرنے گئے تھے لیکن ڈوب گئے — اے ایف پی فوٹو
یہ ہلاکتیں اس کے باوجود پیش آئیں کہ شہر کی انتظامیہ نے سمندری لہروں میں طغیانی کے باعث ساحل پر سیکشن 144 کے تحت پانی میں اترنے یا تیراکی کرنے پر پابندی لگا رکھی تھی — اے پی پی فوٹو
یہ ہلاکتیں اس کے باوجود پیش آئیں کہ شہر کی انتظامیہ نے سمندری لہروں میں طغیانی کے باعث ساحل پر سیکشن 144 کے تحت پانی میں اترنے یا تیراکی کرنے پر پابندی لگا رکھی تھی — اے پی پی فوٹو
ان ہلاکتوں کے باوجود جمعرات کو بھی سینکڑوں لوگ ساحل پہنچے جہاں سمندر میں تیرنے کی اجازت نہ ملنے پر ان کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں — آن لائن فوٹو
ان ہلاکتوں کے باوجود جمعرات کو بھی سینکڑوں لوگ ساحل پہنچے جہاں سمندر میں تیرنے کی اجازت نہ ملنے پر ان کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں — آن لائن فوٹو
کراچی میں عید کے دوسرے روز ہزاروں افراد اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ سمندر کے ساحل پر سیر و تفریح کے لیے آئے تھے — آن لائن فوٹو
کراچی میں عید کے دوسرے روز ہزاروں افراد اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ سمندر کے ساحل پر سیر و تفریح کے لیے آئے تھے — آن لائن فوٹو
ڈوبنے والے افراد کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد اس وقت بھی ساحل پر موجود ہے، جن کی مدد سے باقی لاشوں کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے — آن لائن فوٹو
ڈوبنے والے افراد کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد اس وقت بھی ساحل پر موجود ہے، جن کی مدد سے باقی لاشوں کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے — آن لائن فوٹو
سب سے زیادہ رقت آمیز منظر لاشوں کی شناخت ہے جہاں ایک ماں نے اپنے لخت جگر کی لاش کو دیکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رونا شروع کر دیا — آن لائن فوٹو
سب سے زیادہ رقت آمیز منظر لاشوں کی شناخت ہے جہاں ایک ماں نے اپنے لخت جگر کی لاش کو دیکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رونا شروع کر دیا — آن لائن فوٹو
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ سی ویو میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے — اے پی پی فوٹو
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ سی ویو میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے — اے پی پی فوٹو
یہ سمندر کا وہ منظر ہے جس کی بے رحم موجوں نے کئی زندگیوں کے چراغ گل کر دیے — آن لائن فوٹو
یہ سمندر کا وہ منظر ہے جس کی بے رحم موجوں نے کئی زندگیوں کے چراغ گل کر دیے — آن لائن فوٹو
سمندر کے ساحل پر سیر و تفریح کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے — اے پی پی فوٹو
سمندر کے ساحل پر سیر و تفریح کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے — اے پی پی فوٹو

تبصرے (1) بند ہیں

Mirza Saghir Aug 04, 2014 01:02pm
its really moment of sorrow,