• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

'توانائی کا بحران حل نہ ہوا تو حکمرانی کا حق کھو دیں گے'

شائع July 25, 2014
توانائی کے لیے وزیراعظم کے خصوصی معاون مصدق ملک نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ سے جی ڈی پی کے تین فیصد کا سالانہ نقصان ہوتا ہے۔ —. فائل فوٹو
توانائی کے لیے وزیراعظم کے خصوصی معاون مصدق ملک نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ سے جی ڈی پی کے تین فیصد کا سالانہ نقصان ہوتا ہے۔ —. فائل فوٹو

واشنگٹن: وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے توانائی مصدق ملک کا کہنا ہے کہ حکومت اگر توانائی کے بحران کے حل میں ناکام رہتی ہے تو وہ حکمرانی کے حق سے محروم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’’پچھلی حکومت کے ساتھ بھی یہی ہوا اور اگر ہم لودشیڈنگ کا خاتمہ نہیں کرتے تو اس حکومت کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔‘‘

واشنگٹن میں وڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر برائے اسکالرز پر منعقدہ پاکستان کے توانائی کے بحران پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پانی و بجلی کی سیکریٹری نرگس سیٹھی نے اس بحران کے خاتمے کے لیے ایک کثیر جہتی نکتہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ’’بجلی کے شعبے کو جی ڈی پی کے تقریباً دو فیصد کی لاگت کی امداد دی جاتی ہے اور آمدنی کا پندرہ سے سترہ فیصد حصہ لیا جارہا ہے، جو کہ پائیدار نہیں ہے۔‘‘

ایک پریزنٹیشن کے دوران مصدق ملک نے کہا کہ حکومت نے اس بحران پر قابو پانے کے لیے میرٹ، شفافیت، خودکاریت اور احتساب کی بنیاد پر ایک نیا نکتہ نظر تیار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم انرجی کوریڈور کی ترقی، کم لاگت کی توانائی کے ذرائع کے لیے سازگار ٹیرف اور ایک اہم کلائنٹ مینجمنٹ کی تشکیل کے ذریعے مسابقت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

مصدق ملک نے کہا کہ ملک بھر کے بجلی کے فیڈروں میں لوڈ شیڈنگ کا واضح فرق موجود ہے، جس کی حد ایک دن میں کم سے کم تین گھنٹے سے لے کر زیادہ سے زیادہ 23 گھنٹے تک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کو پہنچنے والی تکالیف کے علاوہ ہر سال جی ڈی پی کے تین فیصد تک کا نقصان ہوتا ہے۔ 2013-14ء میں یہ نقصان 630 ارب روپے کے برابر رہا۔‘‘

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Jul 25, 2014 01:31pm
واہ واہ مصدق ملک صاحب اور محترمہ نرگس سیٹھی آپ دونوں کے کیا کہنے ْ کہ آپ نے تو ہم غریبوں جیسی لوڈ شیڈنگ کے مزے نہیں لئے جب اتنے تارے نظر آتے ہیں کہ دن و رات کی تفریق مٹ جاتی ہے ۔۔کیون کہ آپ کو تو عادت ہے ٹھنڈے کمروں میں اے سی لگا ہوا ہو اور آپ ویڈیو کانفرنسیں کر رہے ہوں چاہے عوام دستی پنکھا جھول جھول کر اور خرید خرید کر پنکھے کی صعنت کو بھی فروغ دے رہے ہوں اور اپنے مسلز بھی بنا رہے ہوں ، واپڈا کے کئی ملازم اب ان ویڈیو کانفرنسوں کے اتنے عادی ہو چکے ہیں کہ زیر لب ہی اپنے افسران کو گالیوں سے نوازتے رہتے ہیں لیکن افسوس ان کے کان پر جوں نہیں رینگتی ۔ جناب آپکی اولاد کو ہر وقت بجلی کی سہولت دستیاب ہے ، مصدق صاحب آپ کا یہ بیان بھی غلط ہے کہ حکومت حق حکمرانی کھو دے گی ، پیپیلز پارٹی نے بھی جس طرح وقت گذار لیا تھا اسی طرح یہ حکومت بھی جیسے تیسے کر کے ٹائم پاس کر ہی لے گی ۔۔اور اس میں آپ کے لئے بھی بہتری ہو گی کیونکہ آپ بھی اسی حکومت کا حصہ ہیں ، لہذا مہربانی کریں یہ نہ ہو کہ آپ کو یہ بیان بازی مہنگی نہ پڑ جائے ۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024