بلڈ پریشر سے بچاﺅ کے 6 قدرتی طریقے
نیویارک : بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو امراض قلب یا فالج وغیرہ کا خطرہ سنگین حد تک بڑھا دیتا ہے مگر فکرمندی کی بات نہیں کیونکہ آپ اپنے طرز زندگی میں چند عادات اپنا یا بدل کر اس پر قابو پاسکتے ہیں۔
ایسے چھ طریقے جن کے ذریعے بلڈ پریشر کو نارمل رکھا جا سکتا ہے وہ درج ذیل ہیں۔
وزن میں کمی
یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ بلڈ پریشر جسمانی وزن میں اضافے کیساتھ بڑھتا ہے تو صحت مند جسامت کو برقرار رکھنا خود کو تحفظ دینے کا بہترین طریقہ ہے۔ جسمانی وزن کم کرکے آپ بلڈ پریشر کی سطح بھی نیچے رکھ سکتے ہیں اور دل پر پڑنے مضر اثرات سے بچ سکتے ہیں۔
صحت بخش غذا
سبزبوں اور پھلوں سے بھرپور غذا کا استعمال بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنے کا اچھا خیال ہے۔ مختلف تحقیق رپورٹس کے مطابق پھل سبزیاں، اجناس اور صحت مند فیٹس جیسے نٹ اور زیتون کا تیل وغیرہ کا استعمال دل کی صحت کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے، جس کی وجہ یہ ان غذاﺅں میں شامل اجزاءسے جسم کے اندر ورم یا سوجن کا امکان کم ہوجاتا ہے، اور خون کی رگیں صاف اور مضبوط ہوتی ہیں
ورزش
جسمانی سرگرمیاں فشار خون سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ہفتہ بھر میں کم از کم 30 منٹ سے ایک گھنٹے کی ورزش بلڈ پریشر کی سطح کو کم رکھتی ہے، یہاں تک کہ صرف چہل قدمی کی عادت ہی دل کی صحت کیلئے بہترین ہے۔
کیفین کا کم استعمال
اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے شکار نہیں تب بھی کیفین کے زیادہ استعمال سے گریز زیادہ بہتر ہوگا، کیونکہ یہ عنصر دل کی دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے۔ ابھی یہ تو واضح نہیں کیفین سے بلڈ پریشر کیوں بڑھتا ہے مگر ایسا ہوتا ضرور ہے، اس لئے دن بھر میں 4 کپ سے زیادہ کافی کا استعمال بلڈپریشر کا مریض بنادینے کیلئے کافی ہے۔
تفریح
بہت زیادہ تناﺅ خون کے ابلنے کا سبب بنتا ہے کم از کم کچھ دیر کیلئے ضرور ایسا ہوتا ہے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق تناﺅ سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ خون کی رگیں سکڑ جاتی ہیں، جس سے بلڈ پریشر کچھ وقت کیلئے بڑھ جاتا ہے۔ تناﺅ اور ذہنی صحت کو معمول پر رکھنا مجموعی صحت کیلئے بہت ضروری ہے، جس کا بہترین ذریعہ کچھ دیر کیلئے تمام تناﺅ اور الجھنیں بھلا کر گھومنا ہے۔
تمباکو نوشی سے گریز
سیگریٹ میں شامل نکوٹین بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، تو جو لوگ دن بھر بے تحاشہ تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کا بلڈ پریشر ہمیشہ بڑھا ہوا ہی آتا ہے، جس سے گریز امراض قلب اور فالج وغیرہ سے تحفظ کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
تبصرے (1) بند ہیں