ضرب عضب: میر علی میں فضائی کارروائی، متعدد مشتبہ دہشتگرد ہلاک
پشاور: پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں تازہ فضائی کارروائی میں متعدد دہشت گردوں کی ہلاکت اور شدت پسندوں کی کم از کم پانچ بیسز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ تحصیل میرعلی اور اس کے گردونواح میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر لڑاکا طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے اور بڑی مقدار میں ہتھیاروں سمیت کم از کم پانچ بیسز تباہ ہوگئیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران کافی تعداد میں عسکریت پسند بھی مارے گئے تاہم ان کی تعداد نہیں بتائی گئی۔
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ فوجی اہلکار میرعلی کی جانب اسی وقت بڑھیں گے جب عسکریت پسندوں کے تمام ٹھکانے تباہ اور دہشتگرد مارے جائیں گے، کیونکہ خیال کیا جارہا ہے کہ بھاگنے والے دہشتگرد ایجنسی کے مختلف مقامات پر بارودی سرنگیں نصب کرکے گئے ہیں۔
پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو اسلحے سے لیس کرکے ہدایت کی گئی ہے تحریک طالبان پاکستان کے سرحد پار سے آنے والے عسکریت پسندوں کے حملے کا موثر جواب دیا جائے۔
اس سے پہلے آئی ایس پی آر کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ میر علی کے علاقے سے ہی میر علی میں ایک سیکورٹی فورسز کی چوکی پر راکٹ پر فائر کیے گئے جس کے بعد صبح سویرے کی گئی فضائی کارروائی میں 13 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہونے کے ساتھ ساتھ شدت پسندوں کے سات تھکانے بھی تباہ ہو گئے تھے۔
بیان کے مطابق مارے جانے والوں میں اکثریت غیرملکی دہشتگردوں کی تھی جبکہ اسلحے اور بارود کی بڑی تعداد بھی تباہ کر دی گئی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کھر وارسک اورزرتنگی کے علاقوں سے چھ موٹر سائیکلوں اور دو گاڑیوں میں نصب آئی ای ڈیز، مختلف اقسام کی تین گنیں، تین گاڑیاں، گیارہ خود کش جیکٹس اور بڑی تعداد میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔