• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

!مووی ریویو: بوبی جاسوس – دیکھنا لازمی ہے

شائع July 11, 2014

بلقیس 'بوبی' احمد آپ کی کوئی اوسط خاتون نہیں اور نہ ہی ودیا بالن (اگر ان کے سٹار سٹیٹس کو دیکھا جائے)، لہٰذا ان کے لئے تو بوبی جاسوس ایک نیچرل ایکسٹینشن ہی معلوم ہوئی ہو گی۔

ودیا بالن اپنے کریئر کی انتہاؤں پر ہیں- ان کی سٹار پاور اکیلے ہی کسی فلم کو اچھا اوپننگ ویک اینڈ دلانے کے لئے کافی ہے (اور پھر بعد میں سیٹلائٹ چننلز پر بیچنے کے لئے بھی) اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے کردار ایسے ہوتے ہیں کہ ان کے ساتھ کسی مہنگے لیڈنگ مین کی بھی ضرورت نہیں رہتی- آج کی ماڈرن عورتوں کی طرح وہ خود بھی لیڈنگ کام بہت اچھے سے کر سکتی ہیں۔

پر بوبی جاسوس میں ان کا کردار یعنی بلقیس ایک روایتی اقدار میں رہنے والی، بھلے کچھ کو یہ گھٹا گھٹا سا لگے پر ایسا ضروری ہے، ایک آزاد ذہن لیے، بہادری اور جوش کا ایک مرکب ہے اور پھر اسکرین پر ودیا کی موجودگی کا کمال- نتیجہ اس کا یہ ہے کہ آپ اس کردار کے اسیر ہوئے بنا رہ نہیں سکتے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

تاہم بوبی جاسوس کو پسند کرنے کی صرف یہی ایک وجہ نہیں۔ سنیوختہ چاولہ شیخ کے لکھے اس سکرین پلے میں، جسے باریکیوں پر اچھی نظر رکھنے والے اور پہلی بار ڈائریکشن دینے والے ثمر شیخ نے ڈائریکٹ کیا ہے جس میں بوبی مغلپورہ، حیدرآباد میں چھ لوگوں کی فیملی کے ساتھ رہتی ہے- دو بہنیں (جن میں سے ایک بناف داداچندجی ہیں)، ایک رشتے کرانے والی خالہ (تنوی اعظمی)، ایک خیال رکھنے والی ماں (سپریا پاٹھک) اور ایک زود رنج باپ (راجندرا گپتا) شامل ہیں- اور یہ یہ مت سمجھئے گا کہ ان کی زود رنجی کا سبب بیٹے کا نہ ہونا جیسی معمولی یا چھوٹی باتیں تو ہر گز نہیں – یہ کہانی ان چیزوں سے بلند ہے- ان کی تنک مزاجی کا سبب بوبی ہے جو کہ جاسوسی کہانیاں، فلمیں اور ڈرامے دیکھ کر ایک امیچور جاسوس بن گئی جسے بہروپ بدل کر معلومات اکھٹا کرنے یا یوں کہئے کہ جاسوسی کرنے میں بہت مزہ آتا ہے۔

کبھی کبڑا امام بن کر تو کبھی ایک گنجا پامسٹ بن کر جس کے بہت بڑے دانت ہیں، کبھی معمولی چپڑاسی بن کر تو کبھی انتہائی موٹی ٹی وی پروڈیوسر بن کر، یا پھر مختلف قسم کے برقعے پہن کر، بوبی زیادہ تر اپنے علاقے کے کیسز نپٹاتی ہے- یہ کیسز میں زیادہ تر انہیں ان بیٹوں کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہوتا ہے جو اپنے گھر والوں سے چھپ کر سگریٹ پیتے ہیں یا پھر اپنی بیویوں یا شوہروں کو دھوکہ دینے والے مرد اور عورت- یا پھر ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی کے گھر میں آنے والے شادی کے رشتے کو تڑوانے کیلئے بھی اس کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں- یہ معاملہ ہوتا ہے ایک اچھے دکھنے والے ٹی وی اینکر تصور کا (علی فضل) کا جو کہ بوبی کی مدد سے اپنے آنے والے ہر رشتے تو رد کرتا رہتا ہے۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

یہ سب ایسے ہی چل رہا ہوتا ہے حتیٰ کہ ایک دن بوبی سے ملنے انیس خان (کرن کمار جو اس کردار میں بہترین رہے ہیں) آتے ہیں ایک پُر اسرار کردار جو کہ نیلوفر نام کی ایک لڑکی کو تلاش کرنا چاہتا ہے اور اس کے پاس لڑکی کے نام، اس کی تاریخ پیدائش اور اس کے ہاتھ پر موجود برتھ مارک کے سوا کوئی اور سراغ نہیں۔

لیں جناب اب شروع ہوتا ہے صحیح معنوں میں بوبی کی جاسوسی کا امتحان جس میں ودیا بالن نے اپنے کردار میں جس حد تک بھی ممکن تھا، دوسرے کرداروں کے رنگ ایک بار پھر بھرنا شروع کر دیئے- شاید یہ اس لئے بھی ممکن تھا کیونکہ اس میں بوبی جاسوس فلم کے لیے مووی فرنچائز بننے کی ساری اہلیت موجود تھی- افسوس اس بات کا ہے کہ عوام نے اس کوشش کو اتنا زیادہ نہیں سراہا ورنہ میری نظر میں تو بوبی ایک بہترین فلم ہے۔

دیکھا جائے تو کہانی، بوبی کی ذاتی زندگی، ایک آدھ سائیڈ کریکٹرز، ایک مقامی غنڈے کی ایک پہلے سے منگنی شدہ لڑکی سے محبت کی کہانی کا ملا جلا مرکب ہے جو کہ اصل کہانی کے ساتھ مل کر کچھ اتنے مزیدار انداز میں آگے بڑھتی ہے کہ آپ کو دو گھنٹے کے رن ٹائم کا پتہ بھی نہیں چلتا۔

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

گانے، جو کہ فلم میں تین ہیں اور جن کا میوزک شانتانو موئترا نے دیا ہے اور وشال سنہا کی سنیماٹو گرافی گو کی کمال کی نہیں پھر بھی یہ دونوں چیزیں اپنا کام کر جاتی ہیں- ویسے بوبی کے علاوہ فلم کی خاص بات اس کا پروڈکشن ڈیزائن اور حیدرآبادی طرزِ زندگی ہے جسے بہت سمجھداری سے دکھایا گیا ہے- شیخ، جو اس سے پہلے، دھوم اور بدمعاش کمپنی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور چک دے انڈیا اور دھوم 3 میں سٹوری بورڈنگ کر چکے ہیں، چیزوں کو اپنی حد میں رکھنے کا فن جانتے ہیں اور انہیں روایتی بننے سے روک دیتے ہیں- یہ اپنے آپ میں ایک بہت بڑا کمال ہے اور یہ بات میں آپ کو وثوق سے بتا سکتا ہوں۔


اختتامی مناظر


مانا کہ فلم میں سپورٹنگ کاسٹ کی پرفارمنس شاندار رہی جن میں علی فضل ودیا بالن کے ساتھ لیڈنگ مین کے کردار میں نمایاں بھی رہے پھر بھی اسے ون وومن شو ہی کہا جائے گا- پروڈیوسر دیا مرزا کو اس بات پر فخر ہونا چاہئے- ایسا بہت کم ویک اینڈز پر ہوتا ہے کہ آپ کو ایک اچھی صاف ستھری فیملی فرینڈلی مووی دیکھنے کو ملے جس میں ایک پیغام بھی ہو اور ساتھ ہی وہ آپ کے دماغوں کو بھی بوجھل نہ کرے۔


ریلائنس انٹرٹینمنٹ کی ریلیز کردہ 'بوبی جاسوس' کو یو ریٹنگ دی گئی ہے- ویسے اس میں نہ دیکھا جانے والا کچھ بھی نہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر ثمر شیخ ہیں؛ پروڈیوس کیا ہے دیا مرزا اور ساحل سنگھا نے؛ اسے لکھا سنیوختہ چاولہ شیخ نے ہے- سنیماٹو گرافی وشال سنہا کی ہے؛ ایڈیٹنگ ہمل کوٹھاری کی؛ میوزک دیا ہے شانتانو موئترا نے جبکہ پروڈکشن ڈیزائن دیا ہے طارق عمر خان نے۔

فلم کے ستاروں میں شامل ہیں ودیا بالن، علی فضل، ارجن باجوہ، انوپریا گوئنکا، سپریا پاٹھک، تنوی اعظمی، پرساد باروے، آکاش دھیا، زرینہ وہاب، راجندرا گپتا اور کرن کمار۔

ترجمہ: شعیب بن جمیل

انگلش میں پڑھیں

محمد کامران جاوید
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024