سندھ ہائی کورٹ کا مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں بیرونِ ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہنواز پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا۔
خیال رہے کہ پرویز مشرف کے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ میں ای سی سے نام نکالنے کی درخواست دائر کرکھی تھی جس پر فریقین کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے 29 مئی کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
اس درخواست میں سابق صدر کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ مخالف فریقین پندرہ روز میں سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں، جبکہ پرویز مشرف آئندہ پندرہ روز تک ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے۔
فروغ نسیم کی میڈیا سے بات چیت
دوسری طرف اس فیصلے کے بعد پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نےکہا ہے کہ ان کے مؤکل کو ملک سے باہر جانے کے لیے وفاقی حکومت سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں یہ بات جمعرات کے روز میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ آج کاعدالتی حکم 15 دن بعد نافذالعمل ہوجائے گا اور ان پندرہ روز میں حکومت مشرف کا نام ای سی ایل سے باہر نکال سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف باہر گئے تو واپس ملک ضرور آئیں گے۔