السیسی نے مصر کے نئے صدر کا حلف اٹھا لیا
قاہرہ : مصر کے سابق فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی نے اتوار کو نئے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
سابق ریٹائرڈ فیلڈ مارشل نے سخت حفاظتی حصار میں آئینی عدالت میں اپنے عہدے کا حلف لیا اور اس کے بعد غیر ملکی شخصیات کے ساتھ ایک استقبالیہ میں شرکت کے لئے چلے گئے۔
ٹیلی وژن پر براہ راست حلف برداری کی تقریب میں سیسی نے کہا کہ 'میں ریپبلکن نظام کے تحفظ، آئین اور قانون کا احترام اور لوگوں کی فلاح کی قسم کھاتا ہوں اور قوم کی آزادی اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کروں گا'۔
کسی بھی ممکنہ حملے کے پیش نظر دارالحکومت میں فوج اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
مصر کی پہلی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے والے السیسی نے مئی میں ہونے والے انتخابات میں 96.9 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے جنرل السیسی مارچ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ گزشتہ سال جولائی میں منتحب صدر محمد مرسی کا تحتہ الٹنے کے لیے فوج کی جانب سے ہونے والی بغاوت کا سربراہ بھی السیسی کو ماننا جاتا ہے۔
واضح رہے سابق منتخب صدر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمین، جس کے ممبران کی تعداد دس لاکھ سے بھی زیادہ ہے، نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
مرسی کی معزولی کے بعد سے ان کے حامیوں کو مصری حکومت کی طرف سے بے رحم کریک ڈاؤن کا سامنا ہے جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور ہزاروں کے خلاف مقدمات قائم کیئے گئے ہیں، جن میں سینکڑوں کو سزائے بھی سنائی جاچکی ہیں۔