• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

فاٹا سے باہر جانے کیلئے پولیو کے قطرے لازمی

شائع May 15, 2014
وزیر اعظم نے پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے اقدامات کی ذاتی طور پر نگرانی کا بھی اعلان کیا۔  فائل فوٹو
وزیر اعظم نے پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے اقدامات کی ذاتی طور پر نگرانی کا بھی اعلان کیا۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے حکم دیا ہے کہ فاٹا سے بندوبستی علاقوں میں جانے والے افراد کے لیے پولیو کے قطرے پینا لازمی قرار دیا جائے۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں کے دوران وزیر اعظم نے پاکستان کو پولیوفری بنانے کے لیےجنگی بنیادوں پرکام کرنے کا حکم دے دیا۔

وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں پولیو مہم کے خلاف جاری پروپیگنڈا ختم کرنے کی ہدایت بھی کی اور وائرس کے خاتمے کیلئے اقدامات کی ذاتی طور پر نگرانی کا بھی اعلان کیا۔

اس موقع پر نواز شریف نے پولیو ورکرز کی سیکورٹی اور تحفظ ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور مہم کے حوالے سے غلط فہمیوں اور افواہوں کو بھی دور کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

اجلاس میں قبائلی اور بندوبستی علاقوں میں موثر انسدادِ پولیو مہم چلانے کے لیے فوج کی خدمات حاصل کرنے اور نیشنل ٹاسک فورس برائے پولیو کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعظم نے ہدایت جاری کہ فاٹا اور بندوبستی علاقوں سے صرف ان لوگوں کو دوسرے شہروں میں جانے دیا جائے جو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پئیں۔

پولیو حکام کوقبائلی علاقوں کے ہرحصے میں پولیو رضاکاروں کی رسائی ممکن بنانے کے لیے اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی۔

.وزیر اعظم کی انسداد پولیو رابطہ کار سے ملاقات

وزیر اعظم نواز شریف جمعرات کو ہی قومی رابطہ کار برائے انسداد پولیو اور رکن قومی اسمبلی عائشہ رضا فاروق سے بھی ملاقات کی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے انہیں پولیو کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

وزیر اعظم نے قومی رابطہ کار برائے انسداد پولیو کو پولیو ورکرز کی عوام تک بہتر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے گورنر خیبر پختونخوا سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے فاٹا کے تمام سرحدی مقامات پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ فاٹا سے آنے والے افراد پولیو کے قطرے پینے کے بعد ہی بندوبستی علاقوں میں داخل ہو سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024