ایک ماہ کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی
اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے منگل کے روز واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں کے بجلی کے نرخوں میں ایک روپیہ دو پیسہ فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی۔ یہ کمی ایندھن کی قیمتوں میں گراوٹ اور روپے کی قدر میں استحکام کی وجہ سے کی گئی ہے۔
یہ فیصلہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر نیپرا کے قائم مقام چیئرمین خواجہ محمد نعیم کی صدارت میں ہونے والی ایک عوامی سماعت کے دوران کیا گیا۔ نرخوں میں یہ کمی کے-الیکٹرک اور واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں کے لائف لائن صارفین پر لاگو نہیں ہوگی۔
ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار کے تحت بجلی کی پیداوار میں ایندھن کی لاگت،زرمبادلہ کی شرح اور ایندھن کی قیمت کو پیش نظر رکھتے ہوئے نیپرا صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں پر ہر ماہ نظرثانی کرنے کا پابند ہے۔
درخواست گزار نے نیپرا سے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں ایندھن کی قیمت مارچ کے دوران نمایاں طور پر کم ہوئی ہے، یہ کمی بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرول کے قیمت میں گراوٹ اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے سے زرِ مبادلہ کی شرح میں استحکام کی وجہ سے آئی ہے۔
مذکورہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ اگرچہ ہائیڈرو پاور کی پیداوار اس سال مارچ کے مہینے میں گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں کم رہی تھی، تاہم صرف فرنس آئل کی قیمت میں کمی سے پاور جنریشن کمپنیوں کو سات ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔
نتیجے کے طور پر مارچ میں بجلی کی پیداوار میں ایندھن کی لاگت فی یونٹ آٹھ روپے نو پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں نے نو روپے بانوے پیسے فی یونٹ وصول کیے، چنانچہ 1.018 روپے فی یونٹ کی بچت ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ طریقہ کار کے تحت صارفین کو منتقل کی جانی چاہیٔے۔