لندن: پاکستانی فن پارے مہنگے داموں فروخت
لندن: پاکستانی مصوروں کی تصاویر کی لندن میں نیلامی کی گئی جہاں مجموعی طور پر چھ لاکھ پاؤنڈز مالیت کی تصاویر فروخت کی گئیں جبکہ نامور پاکستانی مصور صادقین کی ایک تصویر ساٹھ ہزار پاؤنڈز میں فروخت کی گئی۔
نیلامی کے دوران شرکاء نے ترکی، ایران، سینٹرل ایشیا اور دیگر مقامات کے آرٹ میں خصوصی دلچسپی لی۔
صادقین کی تصاویر کی لندن میں نیلامی
نیلامی میں بڑی تعداد میں پاکستانی اور ہندوستانی بینکروں نے شرکت کی۔
ہندوستانیوں کے لیے مقبول فدا حسین کے دو فن پارے توجہ کا مرکز بنے رہے جن میں ایک کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ یہ ڈیڑھ لاکھ سے ڈھائی لاکھ پاؤنڈز میں فروخت ہو جائے گا۔
پاکستانیوں کے لیے صادقین کی تصاویر باعث توجہ بنی رہیں۔ نیلامی میں پیش کی جانے والی تصاویر کو جرمنی اور فرانس سے لایا گیا تھا جو انہوں نے 60 کی دہائی میں پیرس میں تیار کیں۔ پاکستانی کلیکشن میں اسماعیل گل جی، جمیل نقش، بشیر مرزا اور احمد پرویز کا کام بھی شامل تھا۔
نیلامی میں پاکستان کی نمائندگی عدیلہ سلیمان اور وسیم احمد نے کی۔
تاہم ایم ایف حسین کے فن پارے ابتدائی توقعات پر پورا نہ اتر سکے۔ دوسری جانب عراقی مصور جاوید سلیم کے فن پارے کو پذیرائی ملی اور یہ ایک لاکھ ستر ہزار پاؤنڈز میں فروخت ہوا۔ جبکہ اس کے بارے میں اندازا لگایا جارہا تھا کہ یہ پچاس سے ستر ہزار پاؤنڈز میں فروخت ہوگا۔
جنوبی ایشیا کے کلیکشن میں ستر ہزار پاؤنڈز کے ساتھ سب سے زیادہ قیمت میں ایم ایف حسین کا فن پارہ فروخت ہوا جبکہ صادقین کی پینٹنگ ساٹھ ہزار پاؤنڈز میں فروخت ہوئی۔
اس کے علاوہ اسماعیل گل جی کی تصویر اکیس ہزار آٹھ سو پچھتر پاؤنڈز میں فروخت کی گئی۔