شام: کار بم دھماکے میں 29 باغی ہلاک، این جی او
دمشق: شام کے مرکزی شہر حمص میں اتوار کو قبل از وقت کار بم دھماکے کے نتیجے میں انتیس شامی باغی ہلاک ہو گئے۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق دارالحکومت دمشق اوپیرا ہاؤس پر مارٹر گولے کے حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
شام میں انسانی حقوق کے مبصروں نے کہا ہے کہ حمص میں ایک کار بم دھماکے میں 29 افراد ہلاک ہو گئے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر شامی باغی تھے۔
برطانوی رضا کاروں کے گروپ نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ درجنوں افراد لاپتہ ہیں، اور انسانی جسموں کے حصے جائے وقوعہ پر بکھرے پڑے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے صنعا نے بھی رپورٹ میں کہا ہے کہ دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک کار دھماکے سے تباہ ہو گئی۔
شامی ریویلوشن جنرل کمیشن کے نیٹ ورک کے ایک کارکن نے کہا ہے کہ دھماکہ علاقے میں واقع اسلحہ ڈپو پر راکٹ گرنے سے ہوا ہے۔
آزادانہ طور پر اس دھماکے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
دھماکا پرانے شہر کے مضافات میں ہوا ہے جو باغیوں کے زیر اثر ہے۔
تقریبا 1400 شہریوں کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں اس سال علاقہ چھوڑ چکے لیکن ایک اندازے کے مطابق تقریبا پندرہ سو افراد ابھی تک فوج کے محاصرے میں ہیں۔
نیوز ایجنسی صنعا نے کہا ہے کہ دارالحکومت میں باغیوں کے طرف سے مارٹر گولے کے حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
نیوز ایجنسی کے مطابق امیہ سکوائر پر جہاں کلیدی سرکاری اور فوجی عمارتیں واقع ہیں کے قریب دمشق اوپیرا ہاؤس پر مارٹر گولے کے حملے میں دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔
اوپیرا ہاؤس، جس کا دو ہزر چار میں صدر بشار الاسد نے افتتاح کیا تھا کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
دارالحکومت کے کئی علاقوں میں مارٹر گولے گرنے سے تیرہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مبصروں نے کہا ہے کہ ہفتہ کو روسی سفارت خانے کے قریب بھی مارٹر فائر کیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی مضافات میں سرکاری فورسز کی باغیوں کو کچلے کی مہم کے خلاف دمشق پر باغیوں کی طرف سے مارٹر گولے فائر کیئے جا رہے ہیں۔
مشاہداتی گروپ نے ہفتہ کو کہا تھا کہ دمشق کے شمال مشرق میں حکومتی فضائی حملے میں تین بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ صوبے کے دارالحکومت کے شمال مشرق میں مزید حملوں اور شدید لڑائی کی اطلاعات بھی ہیں۔
انسانی حقوق کے رضا کاروں نے کہا ہے کہ شمالی صوبے حلب میں بیرل بم کے گرنے سے ایک بچہ اور ایک شخص ہلاک ہو گیا۔