• KHI: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • LHR: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • ISB: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • KHI: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • LHR: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • ISB: Maghrib 5:00am Isha 5:00am

کمشنر ایف سی آر نے شکیل آفریدی کی سزا دس سال کم کردی

شائع March 15, 2014
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

پشاور: کمشنر آف فرنٹیئر کرائم ریگولیٹری (ایف سی آر) کیپٹن ریٹائرڈ منیر اعظم نے آج ہفتے کے روز ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان کی سزائے قید میں دس سال کی کمی کرتے ہوئے دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

اس سے قبل شکیل آفریدی کے وکلاء نے وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کے ٹریبیونل سے اپنے مؤکل کی سزا کو ختم کرنے کی درخواست کی تھی جس کو کمشنر ایف سی آر کے سامنے نظرِ ثانی کے لیے پیش کیا گیا۔

کمشنر ایف سی آر نے پرانے فیصلے کو برقرار رکھا، لیکن اس میں ایک شق دفعہ 123 کو ختم کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کی۔

اس موقع پر ملزم کے وکیل سمیع اللہ آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ غیر متوقع ہے اور وہ اس کے خلاف فاٹا ٹریبیونل میں اپیل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس فیصلہ پر نظرثانی کی اپیل نہیں کرتے، لیکن وہ چاہتے ہیں کہ اس پر ازسرِنو کارروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے ساتھ روابط رکھنے کے الزام میں 33 سال کی سزا سنائی گئی تھی اور ان کو مبینہ طور پر اسامہ بن لادن کیس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرکے ایف سی آر کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا۔

القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی مدد کرنے والے ڈاکٹر آفریدی کو مئی 2012ء میں ایک قبائلی عدالت نے ریاست مخالف سرگرمیوں پر تینتیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 20 اپریل 2025
کارٹون : 19 اپریل 2025