• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

خواتین عظمت کا نشان

شائع March 8, 2014

پاکستان سمیت آج پوری دنیا میں خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دنیا کے مختلف معاشروں میں خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ خواتین کو ان کے بنیادی سماجی، سیاسی اور معاشی حقوق کے بارے میں روشناس کروانا ہے۔

آج سے تقریبا سو سال قبل نیویارک میں کپڑا بنانے والی ایک فیکڑی میں مسلسل دس گھنٹے کام کرنے والی خواتین نے اپنے کام کے اوقات کار میں کمی اور اجرت میں اضافے کے لئے آواز اٹھائی تو ان پر پولیس نے نہ صرف لاٹھی چارج اور وحشیانہ تشدد کیا بلکہ ان خواتین کو گھوڑوں سے باندھ کر سڑکوں پر گھسیٹا گیا۔

خواتین نے جبری مشقت کے خلاف تحریک جاری رکھی جس پر ریاست نے بے انتہا کا تشدد کیا، خواتین کی لازوال قربانیوں کے نتیجے میں 1910 میں کوپن ہیگن میں خواتین کی پہلی عالمی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں سو سے زائد ممالک کی خواتین نے شرکت کی۔

سال 1956 میں سیاہ فام مزدوروں پر پابندی کے خلاف نیو یارک میں بیس ہزار سے زائد خواتین کے مظاہروں پر 8 مارچ کو اقوام متحدہ نے بھی عورتوں کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا ۔

مشہور امریکی مصنف بریگہم ینگ  کے مطابق ایک عورت کو تعلیم دینا ایک نسل کو تعلیم دینے کے مترادف ہے۔
مشہور امریکی مصنف بریگہم ینگ کے مطابق ایک عورت کو تعلیم دینا ایک نسل کو تعلیم دینے کے مترادف ہے۔
خواتین کہیں تشدد کا سامنا کررہی ہیں تو کہیں تعلیم اور صحت کے شعبے میں نا انصافی ان کا مقصدر بن چکی ہے۔
خواتین کہیں تشدد کا سامنا کررہی ہیں تو کہیں تعلیم اور صحت کے شعبے میں نا انصافی ان کا مقصدر بن چکی ہے۔
آج خواتین تعلیم کے بل پر ہی  ہر شعبۂ زندگی میں کام کرتی دکھائی دیتی ہیں اور تعلیم نے انہیں باشعور اور خود مختار بنایا ہے۔
آج خواتین تعلیم کے بل پر ہی ہر شعبۂ زندگی میں کام کرتی دکھائی دیتی ہیں اور تعلیم نے انہیں باشعور اور خود مختار بنایا ہے۔
پاکستان میں تعلیم یافتہ خواتین کے حوالے سے پنجاب بدستور سرفہرست ہے جبکہ سندھ دوسرے، خیبر پختونخوا تیسرے اور بلوچستان چوتھے نمبر پر ہے۔
پاکستان میں تعلیم یافتہ خواتین کے حوالے سے پنجاب بدستور سرفہرست ہے جبکہ سندھ دوسرے، خیبر پختونخوا تیسرے اور بلوچستان چوتھے نمبر پر ہے۔
قبائلی علاقہ پاکستان کے وہ بد قسمت خطہ ہے جہاں جنگ اور شورش نے 80فیصد خواتین کو ذہنی مریض بنا دیا ہےجس کا  اثر گھر میں موجود بچوں پر بھی پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ قبائلی بچوں کا بچپنا بھی خوف کی تہہ میں جکڑا ہوا ہے ۔
قبائلی علاقہ پاکستان کے وہ بد قسمت خطہ ہے جہاں جنگ اور شورش نے 80فیصد خواتین کو ذہنی مریض بنا دیا ہےجس کا اثر گھر میں موجود بچوں پر بھی پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ قبائلی بچوں کا بچپنا بھی خوف کی تہہ میں جکڑا ہوا ہے ۔
خواتین کے ساتھ زیادتیوں کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا کے غذائی قلت کے کل شکار افراد کا 60 فیصد خواتین پر مشتمل ہے۔
خواتین کے ساتھ زیادتیوں کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا کے غذائی قلت کے کل شکار افراد کا 60 فیصد خواتین پر مشتمل ہے۔
باسکٹ بال اگرچہ مردوں کا کھیل سمجھا جاتا ہے مگر خواتین نے اس میدان میں بھی اپنا لوہا منوا لیا ہے۔
باسکٹ بال اگرچہ مردوں کا کھیل سمجھا جاتا ہے مگر خواتین نے اس میدان میں بھی اپنا لوہا منوا لیا ہے۔
اب آئس اسکینگ کی ہی مثال لیں جس میں مردوں سے زیادہ خواتین سرگرم نظر آتی ہیں، حالانکہ یہ کھیل کافی خطرناک ہے مگر نازک حسینائیں اپنے فولادی عزم سے اسے بچوں کا کھیل بنا دیتی ہیں۔
اب آئس اسکینگ کی ہی مثال لیں جس میں مردوں سے زیادہ خواتین سرگرم نظر آتی ہیں، حالانکہ یہ کھیل کافی خطرناک ہے مگر نازک حسینائیں اپنے فولادی عزم سے اسے بچوں کا کھیل بنا دیتی ہیں۔
خواتین کو اگر تعلیم اور شعور دیا جائے تو مظالم کم ہوں گے اور بہتر معاشرہ بھی بنے گا۔
خواتین کو اگر تعلیم اور شعور دیا جائے تو مظالم کم ہوں گے اور بہتر معاشرہ بھی بنے گا۔
اس دن کا مقصد نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ خواتین کو ان کے بنیادی حقوق کے بارے میں روشناس کروانا ہے۔
اس دن کا مقصد نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ خواتین کو ان کے بنیادی حقوق کے بارے میں روشناس کروانا ہے۔
حقوقِ نسواں کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق پاکستان میں اب بھی بے شمار خواتین تعلیم سے محروم ہونے کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار بن رہی ہیں جو انھیں تحفظ فراہم کرنیوالے قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کا نتیجہ ہے۔
حقوقِ نسواں کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے مطابق پاکستان میں اب بھی بے شمار خواتین تعلیم سے محروم ہونے کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار بن رہی ہیں جو انھیں تحفظ فراہم کرنیوالے قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کا نتیجہ ہے۔
کینیڈین ہائی کمشنر گریک جیوکاس کاکہنا ہے کہ پاکستان میں لڑکیوں کیلئے تعلیم کا حصول ممکن بنانے میں کینیڈا اپنا تعاون جاری رکھے گا، بے نظیر بھٹو،ملالہ یوسف زئی اور ثمینہ بیگ بہادر خواتین ہیں مگر ان کو بھی اپنے مقاصد کے حصول میں مشکلات درپیش رہیں۔
کینیڈین ہائی کمشنر گریک جیوکاس کاکہنا ہے کہ پاکستان میں لڑکیوں کیلئے تعلیم کا حصول ممکن بنانے میں کینیڈا اپنا تعاون جاری رکھے گا، بے نظیر بھٹو،ملالہ یوسف زئی اور ثمینہ بیگ بہادر خواتین ہیں مگر ان کو بھی اپنے مقاصد کے حصول میں مشکلات درپیش رہیں۔
صنف نازک آج کے دور میں مردوں کے شانہ بشانہ چل رہی ہیں، بلکہ کئی شعبوں میں تو وہ آگے نکل چکی ہیں۔
صنف نازک آج کے دور میں مردوں کے شانہ بشانہ چل رہی ہیں، بلکہ کئی شعبوں میں تو وہ آگے نکل چکی ہیں۔
خواتین کی تعلیمی بدحالی کا اندازہ یونیسکو کے ان اعداد و شمار سے لگایا جاسکتا ہے کہ افریقی اور عرب خطوں میں ہر دوسری جبکہ ایشیائی خطے میں ہر 5 میں سے 3 خواتین تعلیم یافتہ نہیں۔
خواتین کی تعلیمی بدحالی کا اندازہ یونیسکو کے ان اعداد و شمار سے لگایا جاسکتا ہے کہ افریقی اور عرب خطوں میں ہر دوسری جبکہ ایشیائی خطے میں ہر 5 میں سے 3 خواتین تعلیم یافتہ نہیں۔
پاکستان اور ہندوستان میں خواتین تعلیمی شعبے میں نمایاں مقام حاصل نہ کرسکیں اور ملک میں صرف 45 جبکہ ہندوستان میں 46.5 فیصد خواتین کم تعلیم یافتہ ہیں۔
پاکستان اور ہندوستان میں خواتین تعلیمی شعبے میں نمایاں مقام حاصل نہ کرسکیں اور ملک میں صرف 45 جبکہ ہندوستان میں 46.5 فیصد خواتین کم تعلیم یافتہ ہیں۔
انسانی حقوق کی نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی خود مختاری کے لیے انہیں اپنے حقوق کے بارے  میں آگاہی دینا ضروری ہے تاکہ معاشرہ صحیح معنوں میں ترقی پذیر بن سکے۔
انسانی حقوق کی نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی خود مختاری کے لیے انہیں اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی دینا ضروری ہے تاکہ معاشرہ صحیح معنوں میں ترقی پذیر بن سکے۔
دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے مگر پاکستان میں قوانین کی موجودگی کے باوجود خواتین انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہورہی ہیں۔
دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے مگر پاکستان میں قوانین کی موجودگی کے باوجود خواتین انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہورہی ہیں۔