خواتین عظمت کا نشان
پاکستان سمیت آج پوری دنیا میں خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دنیا کے مختلف معاشروں میں خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ خواتین کو ان کے بنیادی سماجی، سیاسی اور معاشی حقوق کے بارے میں روشناس کروانا ہے۔
آج سے تقریبا سو سال قبل نیویارک میں کپڑا بنانے والی ایک فیکڑی میں مسلسل دس گھنٹے کام کرنے والی خواتین نے اپنے کام کے اوقات کار میں کمی اور اجرت میں اضافے کے لئے آواز اٹھائی تو ان پر پولیس نے نہ صرف لاٹھی چارج اور وحشیانہ تشدد کیا بلکہ ان خواتین کو گھوڑوں سے باندھ کر سڑکوں پر گھسیٹا گیا۔
خواتین نے جبری مشقت کے خلاف تحریک جاری رکھی جس پر ریاست نے بے انتہا کا تشدد کیا، خواتین کی لازوال قربانیوں کے نتیجے میں 1910 میں کوپن ہیگن میں خواتین کی پہلی عالمی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں سو سے زائد ممالک کی خواتین نے شرکت کی۔
سال 1956 میں سیاہ فام مزدوروں پر پابندی کے خلاف نیو یارک میں بیس ہزار سے زائد خواتین کے مظاہروں پر 8 مارچ کو اقوام متحدہ نے بھی عورتوں کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا ۔