'حکومت فوج کو شامل کیے بغیر طالبان سے مذاکرات کرے'
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت فوج کو شامل کیے بغیر طالبان کے ساتھ اپنے طور پر مذاکرات کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل میں فوج کو شامل کرنا خطرناک ہوگا۔
انہوں نے قرار دیا کہ فوج کا کام نہ تو ڈائیلاگ کرنا ہے نہ ہی کوئی معاہدہ، لہٰذا طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل میں فوج کا کوئی حاضر سروس افسر شامل نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج بدھ کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج کا کام حکومتی احکامات پر عمل کرنا ہے۔
"طالبان سے مذاکرات میں فوج کا کوئی حاضر سروس افسر نہیں ہونا چاہئیے بلکہ فوج کا کوئی ریٹائرڈ افسر کو مذاکرات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ اگر ڈائیلاگ ناکام ہوگئے تو صورتحال خطرناک ہو جائے گی۔
تبصرے (2) بند ہیں