• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کراچی میں گدھا ریس

شائع February 5, 2014

سندھ فیسٹیول کے حوالے سے کراچی میں منگل کو گدھوں کی ایک ریس منعقد ہوئی۔ ساحل سمندر پر ویلیج ریستوران سے ایک کلو میٹر دور کھلے میدان میں ہونے والی اس ریس میں پچاس ٹیموں نے حصہ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہر اتوار وہ سب مل کر ریس کے لیے  پانچ ہزار روپے کا 'چندہ' پولیس کو دیتے ہیں۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو پولیس اہلکار انہیں بھگا دیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر اتوار وہ سب مل کر ریس کے لیے پانچ ہزار روپے کا 'چندہ' پولیس کو دیتے ہیں۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو پولیس اہلکار انہیں بھگا دیتے ہیں۔
ریس دیکھنے کے لیے سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما بے نظیر بھٹو کی بیٹی بختاور زرداری بھٹو بھی موجود تھیں۔
ریس دیکھنے کے لیے سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما بے نظیر بھٹو کی بیٹی بختاور زرداری بھٹو بھی موجود تھیں۔
اس موقع پر سخت حفاظتی انتظام نظر آیا اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد شائقین سے کہیں زیادہ تھی۔
اس موقع پر سخت حفاظتی انتظام نظر آیا اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد شائقین سے کہیں زیادہ تھی۔
ریس میں حصہ لینے والے ایک شخص کے چچا اور روایتی بلوچی میوزک لیوا کے سربراہ محمد اقبال نے کہا کہ وہ اس ریس کا سالانہ بنیادوں پر انعقاد چاہتے ہیں۔
ریس میں حصہ لینے والے ایک شخص کے چچا اور روایتی بلوچی میوزک لیوا کے سربراہ محمد اقبال نے کہا کہ وہ اس ریس کا سالانہ بنیادوں پر انعقاد چاہتے ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں گدھوں کی ہر ہفتہ منعقد ہونے والی ریس اب ختم ہو چکی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں گدھوں کی ہر ہفتہ منعقد ہونے والی ریس اب ختم ہو چکی ہے۔
تاہم اقبال نے بتایا کہ وہ اب بھی ہر اتوار کو مائی کولاچی بائی پاس پر جمع ہوتے ہیں اور ایسے موقع پر جشن کا سماں ہوتا ہے۔
تاہم اقبال نے بتایا کہ وہ اب بھی ہر اتوار کو مائی کولاچی بائی پاس پر جمع ہوتے ہیں اور ایسے موقع پر جشن کا سماں ہوتا ہے۔
•	ریس میں شامل پچیس سالہ محمد بلال نے بتایا کہ بلوچوں کے علاوہ اس ریس میں اردو بولنے والے، کچھی، اور سندھی دوست بھی شامل ہوتے ہیں۔
• ریس میں شامل پچیس سالہ محمد بلال نے بتایا کہ بلوچوں کے علاوہ اس ریس میں اردو بولنے والے، کچھی، اور سندھی دوست بھی شامل ہوتے ہیں۔