پاکستان ' بگ تھری ' کی مخالفت کرے گا۔ ذکاء اشرف
پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے چیئرمین ذکاء اشرف نے کہا ہے پاکستان ' بگ تھری' کی مخالفت جاری رکھتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) میں غیر معمولی تبدیلیوں پر اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
پیر کے روز پی سی بی کی گورننگ باڈی کی اہم میٹنگ کے بعد اشرف نے کہا کہ آٹھ فروری کو آئی سی سی کے ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا لیکن انہوں نے اپنی بات کو دوہرایا کہ ' پاکستان کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔'
ذکاء اشرف نے اس معاملے پر وزیرِ اعظم نواز شریف سے ملاقات کی خواہش بھی ظاہر کی جو بی سی پی کے پیٹرن ان چیف بھی ہیں۔
پاکستان کے علاوہ جنوبی افریقہ اور سری لنکا پاکستانی مؤقف کی تائید کرتے ہیں اور اس سلسلے میں دو روزہ مذاکرات گزشتہ ہفتے دبئی میں ہوئے تھے جس میں تینوں ممالک کے نمائیندوں نے شرکت کی تھی۔
انڈیا،انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسے امیر کرکٹ بورڈز کی جانب سے آئی سی سی کی ری اسٹرکچرنگ فیصلے کے تحت اصولی طور پر کچھ اہم تجاویز پر 28 جنوری کو اتفاقِ رائے ہوا تھا جس کے اہم نکات یہ ہیں:
الف) تمام اراکین ملکوں کو ٹیسٹ کرکٹ کے حقوق جیتنے کا موقع فراہم کیا جائے گا لیکن آئی سی سی کے مطابق یہ ' شراکت میرٹ پر ہوگی ' ۔ لیکن اس کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
ب)ایک ٹیسٹ کرکٹ فنڈ سے سالانہ بنیاد پر ان سات ممالک کیلئے رقم فراہم کی جائے گی جو ' بگ تھری' سے باہر ہیں ان میں پاکستان، جنوبی افریقہ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش اور زمبابوے شامل ہیں۔
ج) ٹیسٹ سیریز کیلئے دوطرفہ معاہدے سال 2015 سے شروع ہوں گے۔ یہ نکتہ آئی سی سی کے کنٹرولڈ ٹور سے انحراف ہے۔ معاہدے سے کہاں اور کس سے کھیلنے کا ذیادہ سے ذیادہ اختیار بگ تھری ممالک کو ہی حاصل ہوتا ہے۔
د) آئی سی سی نے کہا ہے کہ طاقتور اور امیر انڈین کرکٹ بورڈ کو ' مرکزی لیڈرشپ کی ذمے داری ' حاصل ہوگی۔
ح) بی سی سی آئی، ای سی بی ، سی اے اور دو دیگر اراکین پر مشتمل پانچ رکنی نئی کمیٹی بنائی جائے گی۔ دو سال کیلئے جون سے بی سی سی آئی ہی آئی سی سی کی سربراہی کرے گا، ایگزیکٹو کمیٹی کی سربراہی سی اے کے پاس اور ای سی بی مالیاتی اور کمرشل معاملات کو دیکھے گا۔
خ) دوہزار سترہ کیلئے ٹیسٹ چیمپئن شپ کو منسوخ کردیا گیا ہے اور اس کی جگہ پچاس اوور کی چیمپیئنز ٹرافی ہوگی۔
تبصرے (1) بند ہیں