سندھ کلچرل فیسٹول کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا
موہن جو دڑو: سندھ کلچرل فیسٹول کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب کے آغاز کے بعد سندھ کی ثقافت اجاگر کرنے کیلئے ایک ٹیبلو پیش کیا گیا ہے۔
اس سے قبل سندھ کلچرل فیسٹول کے سلسلے میں افتتاحی تقریبات کیلئے حتمی تیاریاں مکمل کی گئیں اور ہفتہ یکم فروری کو شروع ہونے والا یہ فیسٹول آٹھ فروری تک جاری رہے گا۔
' آج شام پوری دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ ہم اپنے تہذیبی ورثے کی حفاظت کرنا جانتے ہیں،' سندھ کلچرل ڈپارٹمنٹ میں سیکریٹری ثاقب احمد سومرو نے افتتاحی تقریب سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔
سندھ میں حکومتی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے پیٹرن ان چیف کی جانب سے منعقد ہونے والے اس فیسٹول کی افتتاحی تقریب وادی سندھ میں واقع قدیم ترین تہذیب ، موہن جو دڑو کی حدود میں منعقد ہورہی ہے۔
اس تقریب میں بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین، سینیٹرز، سفارتکار اور میڈیا کے نمائیندے شرکت کررہے ہیں۔
' اس موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں اور تقریباً چھ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں،' ایڈیشنل انسپیکٹر جنرل سندھ پولیس ، اقبال محمود نے بتایا۔
افتتاحی تقریب کی جگہ نے اس فیسٹول کو متنازعہ بنادیا ہے کیونکہ اس کا اسٹیج موہن جو دڑو کے آثار کے عین درمیان لگایا گیا ہے اور اس کے پاس ہی مہمانوں کے بیٹھنے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔
ماہرن کا کہنا ہے کہ موہن جو دڑو ایک عالمی ورثہ ہے جسے یونیسکو نے ورلڈ ہیریٹیج میں شامل کیا ہے اور اس کی اینٹیں مٹی سے بنی ہیں اور تقریب کے انتظامات سے انہیں نقصان پہنچے گا۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ اسٹیج کسی بھی آثار کے اوپر نہیں بنایا گیا ہے اور اس کی تعمیر میں ماہرین کی رائے اور مشورہ شامل کیا گیا ہے لہٰذا انہیں نقصان نہیں ہوگا۔
افتتاحی تقریب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، بختاور اورآصفہ بھی شرکت کریں گی۔وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سمیت پانچ سواہم شخصیات بھی لاڑکانہ پہنچ گئی ہیں۔
فیسٹول کے اگلے روز کراچی میں باغِ ابن قاسم میں خصوصی تقاریب منعقد ہوں گی۔
تبصرے (1) بند ہیں