• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

تھر کے پہلے بجلی گھر منصوبے کا افتتاح

شائع January 31, 2014
سندھڑی ایئربیس پہنچنے پر سابق صدرآصف علی زرداری نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ فائل فوٹو
سندھڑی ایئربیس پہنچنے پر سابق صدرآصف علی زرداری نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ فائل فوٹو

تھر: وزیر اعظم محمد نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے جمعہ کو 1.6 ارب ڈالر کے تھر کول منصوبے کا افتتاح کردیا۔

وزیر اعظم کا سندھڑی ایئر بیس پہنچنے پر سابق صدر آصف علی زرداری, وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،قائمقام گورنر سندھ آغا سراج درانی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک نے وزیراعظم کااستقبال کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید، وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور وزیرمملکت عابد شیرعلی بھی وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ تھے۔

افتتاح کے بعد وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ء 2017 میں مکمل ہونے والے اس مںصوبے سے 660 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی جس سے ملک میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

اس منصوبے کو سندھ حکومت اور انگرو پاور جن کے مشترکہ تعاون سے بنائی جانے والی سندھ انگرو کول مائننگ کمپنی تیار ترے گی۔

منصوبے کا بلاک 2 ضلع تھرپارکر میں 79.6 اسکوائر کلو میتر پر پھیلا ہوا ہو گا اور ایک اسٹڈی تجارتی اعتبار سے قابل عمل اور اس کے کسی قسم کے ماحولیاتی نقصانات نہیں ہیں۔

منصوبے کے پہلے مرحلے میں کوئلہ نکالا جائے گا جس سے سالانہ بنیادوں پر حاصل ہونے والے 3.8 ملین ٹن کوئلے سے 660 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔

بعد میں اس کو مزید توسیع دیتے ہوئے سالانی بنیادوں پر 6.5 ملین ٹن کوئلہ نکالا جائے گا جس سے 1300 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔

منصوبے کے دوسرے مرحلے میں اس کو مزید توسیع دیتے ہوئے سالانہ 13.5 ٹن سے لے کر 19.5 ملین ٹن تک کوئلہ نکالا جائے گا جس سے کم از کم 2400 سے 3600 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔

تھر کول میں 175 ارب ٹن سے زائد کے کوئلے کے ذخائر وجود ہیں اور یہ مقدار سعودی عرب اور ایران کے تیل کے مشترکہ ذخائر سے زیادہ ہے۔

تحقیق کے مطابق اگر ان ذخائر کو استعمال کیا جائے تو اس سے 200 سال تک ایک لاکھ میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024