اوگرا اسکینڈل کیس: نو افراد کے نام ای سی ایل میں شامل
اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے قومی احتساب بیورو کی درخواست پر نو افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیے ہیں۔
یہ نو افراد جمعہ کو نیب کی جانب سے اوگرا اسکینڈل کیس کے حوالے سے دائر ریفرنس میں نامزد ہیں جس پر گیس کی قیمتوں کے غیر منصفانہ تعین کے ذریعے صارفین اور خزانے کو نقصان پہچانے کا الزام عائد ہے۔
گزشتہ روز ہفتے کو وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق جن افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں ان میں دیوان پیٹرولیم کے چیف ایگزیکٹیو دیوان ضیاء الرحمان فاروقی، کراچی کے اسٹاک بروکر عقیل کرین ڈھیڈی، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے عہدار جواد جمیل، سوئی نادرن گیس پائپ لائنس کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر راشید لون، سوئی سدرن گیس کمپنی کے موجودہ مینیجنگ ڈائریکٹر زوہیر صدیقی اور اس کے سابق ایم ڈی عظیم صدیقی کا نام شامل ہیں۔
فرہست میں شامل آخری شخص دو سال قبل اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد سے امریکہ میں مقیم ہے۔
کیس میں اوگرا کی جانب سے ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کو گیس کے بھاری نقصانات کی اجازت دینے کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس وقت ڈاکٹر فیصالرحمان عباسی سوئی نادرن گیس کمپنی کے سربراہ تھے، لیکن نہ تو ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا اور نہ ہی نیب کی جانب سے اس کی درخواست کی گئی۔
عظیم صدیقی کو مئی 2012ء میں ایس ایس جی سی کے ایم ڈی کے طور تعینات کیا گیا تھا جو اسی سال نومبر میں ریٹائرڈ ہوگئے اور ان کا چارج زوہیر صدیقی نے سنبھال لیا تھا۔
ای سی ایل کی فہرست میں شامل اور ناموں میں ایس ایس جی سی کے جنرل منیجر سید ارسلان، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر یوسف جے انصاری اور ایس ایس جی سی کے ڈائریکٹر مرزا محمود کے ساتھ ساتھ ادارے کے ایک بورڈ رکن کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل جمعہ کو نیب نے توقیر صادق کی بطور اوگرا چیئرمین تقرری پر پیپلز پارٹی کی حکومت کے دو سابق وزراء اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا تھا۔
اس کے علاوہ بیورو نے اوگرا میں 82 ارب روپے کرپشن کی مقدمے میں پہلے ہی ایک ریفرنس عدالت میں دائر کررکھا ہے۔