بلوچستان: 12 اضلاع میں ضمنی انتخابات کا انعقاد
کوئٹہ: پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے بارہ اضلاع کی 98 نشستوں پر گزشتہ روز اتوار کو پُرامن ماحول میں ضمنی انتخابات منعقد ہوئے۔
تاہم آواران اور قلات سمیت صوبے کے متعدد اضلاع کی دیگر تین سو اکتیس نشستوں پر ووٹنگ نہیں ہوسکی، جہاں پر کسی نے بھی کاغذاتِ نامزدگی جمع نہیں کروائے تھے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون نے جعفرآباد یونین کونسل سے ان انتخابات میں حصہ لیا جہاں پر اس کے امیدوار نذر محمد بھنگر نے 252 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ان کے مخالف امیدوار کے حصے میں 168 ووٹ آسکے۔
مسلم لیگ نون کے امیدواروں اور ان کے حمایتوں کی طرف سے خواتین کے ایک پولنگ اسٹیشن میں بوگس ووٹنگ کی شکایت کے بعد پولنگ کا عمل دو گھنٹے تک معطل رہا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال سات دسمبر کو بلوچستان میں ہوئے بلدیاتی انتخابات کے موقع پر مسلم لیگ نون نے ضلع جعفرآباد سے سب سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
ضمنی انتخابات میں ڈومکی گروپ کے سربراہ اور صوبائی وزیر برائے محنت و افرادی قوت سردار سرفراز ڈومکی نے وارڈ نمبر چھ اور سبّی کی میونسپل کمیٹی کی 22 ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے ضلع ہرنائی سے 14 اور جمیعت علمائے اسلام (ف) نے صرف دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ دیگر حلقوں کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔
صوبے کے مختلف علاقوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جعفر خان اور گلاب دین نے ضلع شیریانی، عابدالمجید اور عبدالکریم نے مستونگ، واحد احمد قلعہ سیف اللہ، ایوب، ناصر علی اور حیدر نے گوادر، علی محمد نے مشین اور نعمت اللہ نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے کامیابی حاصل کی ہے۔
صوبائی الیکشن کمیشن نے پہلے کہا تھا کہ ضمنی انتخابات ہرنائی، آوران، گوادر، ڈیرہ بگٹی اور صوبے کے دیگر اضلاع کی 549 نشستوں پر ہوں گے، لیکن بعد میں یہ اعلان کیا گیا کہ ان انتخابات صرف 98 نشستوں پر منعقد ہوں گے اور ان میں سے 74 نشستیں ضلع ہرنائی کی ہیں۔
صوبائی الیکشن کمیشن سید سلطان بایزید کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ پُرامن اور شفاف طریقے سے ہوئے اور کسی بھی خلل کے بغیر پولینگ کا عمل صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک جاری رہا۔ انہوں نے کہا سرکاری نتائج منگل کو جاری کیے جائیں گے اور خواتین، مزدوروں، کسانوں اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کے لیے انتخابات کا شیڈیول بعد میں جاری کیا جائے گا۔
بلوچستان کے داخلہ سیکریٹری اسد گیلانی کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے ہرنائی سمیت دیگر حساس اضلاع میں فرنٹیئر کور، پولیس اور لیویز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا، جبکہ اس کے علاوہ دو سو فوجی اہلکاروں کو بھی کسی بھی ناخشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے تیار رکھا گیا۔