• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اسلام آباد: فائرنگ سے اہلسنت والجماعت کے دو رہنما ہلاک

شائع January 3, 2014
سیکٹر آئی ایٹ میں نا معلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے مذہبی جماعت کے  مفتی منیر، اور اسد محمود ہلاک ہو گئے، پولیس۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔
سیکٹر آئی ایٹ میں نا معلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے مذہبی جماعت کے مفتی منیر، اور اسد محمود ہلاک ہو گئے، پولیس۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔
اسلام آباد میں اہلسنت وا لجماعت کے ترجمان محمد طیب حیدری نے اے ایف پی کو اپنے ارکان کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا  کہ' ایک ٹارگیٹڈ مسلح حملے میں ہمارے رہنما ہلاک ہو گئے'۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔
اسلام آباد میں اہلسنت وا لجماعت کے ترجمان محمد طیب حیدری نے اے ایف پی کو اپنے ارکان کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ' ایک ٹارگیٹڈ مسلح حملے میں ہمارے رہنما ہلاک ہو گئے'۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک مسلح حملے میں مذہبی جماعت کے دو رہنما ہلاک ہو گئے۔

مقامی پولیس اسٹیشن کے ڈیوٹی پر موجود ایک عہدیدار غضنفرنیاز احمد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دارالحکومت میں اہلسنت و الجماعت کے اسلام آباد میں سیکریٹری جنرل مفتی منیر معاویہ اور ان کے ساتھی قاری اسد محمود کو رہائشی علاقے سیکٹر آئی ایٹ میں نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دو نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہو گئے، فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

جائے وقوعہ پر موجود ایک پولیس افسر محمد نواز نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق اہلسنت و الجماعت سے تھا۔

اسلام آباد میں اہلسنت وا لجماعت کے ترجمان محمد طیب حیدری نے اے ایف پی کو اپنے ارکان کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ' ایک ٹارگیٹڈ مسلح حملے میں ہمارے رہنما ہلاک ہو گئے'۔

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Jan 03, 2014 10:50pm
مسلسل دہشت گردی پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم مسئلہ بن چکی ہےاور ہر پاکستانی ملک کی سلامتی سے متعلق غمزدہ ،پریشان اور متفکر ہے ۔گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور دہشت گردی کے گھمبیر سائے لمبے ،گہرے اور طویل ہوتے جا رہے ہیں۔ بے گناہ اور معصوم لوگوں کے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہے، مسلح افواج پر حملے کئے جا رہے ہیںاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔ معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے اور جہاد نہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024