مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال ستمبر کے دوران 78 کھرب 38 ارب روپے بڑھ کر 475 کھرب 36 ارب روپے تک پہنچ گیا، اسٹیٹ بینک
سرٹیفکیٹس کے نئے پرافٹ ریٹس کا اطلاق 4 نومبر سے ہوگا، رواں سال جولائی اور اگست میں قومی بچت اسکیم کی سرمایہ کاری بالترتیب 18.4 ارب روپے اور 5.82 ارب روپے رہی۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہ گیا، جو گزشتہ مالی سال کی اس مدت کے دوران ایک ارب 20 کروڑ ڈالر رہا تھا، اسٹیٹ بینک
سرمایہ کاری میں اچانک کمی کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن سرمایہ کار اس کی وجہ ٹریژری بلز پر کم ہوتے منافع کو قرار دیتے ہیں جو مستقبل قریب میں مزید کم ہوسکتا ہے۔
چین توانائی کے شعبے کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی پاکستان کی درخواست کو یکسر مسترد نہیں کرے گا، لیکن حتمی نتائج زیادہ مثبت دکھائی نہیں دیتے، سینئر بینکر
حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے تناظر میں قوم کو مزید قربانیوں کے لیے تیار رہنے کی تلقین کر رہی ہے، لیکن اس نے اپنے شاہانہ اخراجات کو روکنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔
ترسیلات زر میں نمو پہلے ہی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر معیشت کے بڑھتے ہوئے انحصار کی عکاسی کرتی ہے۔