سفر میں دوری کا مفہوم پوشیدہ ہے سو اس رعایت سے عربی میں ’سفر‘ دوری کے لیے بھی برتا جاتا ہے۔ مثلاً اگر کہنا ہو کہ ’وہ مجھ سے دور ہے‘، تو اس کے لیے ’ھو مني سفر‘ کہا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ کہ ’عجوبہ‘ دراصل ’اعجوبہ‘ کی تخفیف ہے لیکن اردو میں ’اعجوبہ‘ کا چلن عام نہیں سو عام لوگوں کے نزدیک ’عجوبہ‘ کا ’اعجوبہ‘ لکھا جانا باعثِ تعجب ہوتا ہے۔
شراب یا مے کو ’بادہ‘ پکارنے کی وجہ یہ ہے کہ اسے منہ لگانے والا اپنے آپ میں نہیں رہتا گویا اس کے دماغ میں باد (ہوا) سما جاتی ہے اور وہ ہواؤں میں اڑنے لگتا ہے۔
مصر ہو یا اُردن، جاپان ہو یا چین، ان میں کسی ملک کو کوئی پریشانی نہیں کہ ہمارا نام تو یہ ہے اور دنیا ہمیں فلاں نام سے کیوں پکار رہی ہے تو پھر انڈیا کیوں اپنا نام تبدیل کرنا چاہتا ہے؟
کہنے والے نے کہا تھا ’وقد یحسن الانسان من حیث لایدری‘ یعنی کبھی انسان نادانستہ طور پر بھی اچھا کام کر لیتا ہے، اردو میں اس صورت کو ’شر سے خیر برآمد ہونا‘ کہتے ہیں۔
1938ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس منعقدہ پٹنہ میں میاں فیروز الدین احمد نے’قائداعظم زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا۔ اس کے بعد محمد علی جناح کا مقبول عام لقب ’قائداعظم‘ ہوگیا۔