دنیا

شام میں امن کانفرنس میں شرکت کیلئے تیس ممالک مدعو

اقوام متحدہ نے شام کی حزب اختلاف سمیت تیس سے زائد ممالک کو شرکت کے لیئے دعوت نامے بھیجے ہیں۔

جنیوا: شام پر بین الاقوامی کانفرنس کے لئے تیاریوں کے حوالے سے اقوام متحدہ نے شام کی حزب اختلاف سمیت تیس سے زائد ممالک کو شرکت کے لیئے دعوت نامے بھیجے ہیں۔

سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بیس دسمبر کو روس ، امریکہ، اور اقوام متحدہ کے خصوصی سفارت کار ابراھیمی کے درمیان سہ فریقی اجلاس میں طے کیئے گئے تیس ممالک کو کانفرنس میں شرکت کے لیئے دعوت نامے بھیج دیئے ہیں۔

کانفرنس سوئزر لینڈ میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں سلامتی کونسل کے تین مستقل ارکان چین، فرانس، اور برطانیہ بھی شامل ہوں گے۔

ابراھیمی نے گزشتہ ماہ کانفرنس میں روس اور امریکہ کے ساتھ ساتھ عرب لیگ، یورپی یونین، اسلام تعاون کی تنظیم اور 26 دیگر ممالک کی شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

بان کی مون کے ترجمان نے پیر کے روز بتایا کہ سیکریٹری جنرل ایران کو مدعو کرنے کے حق میں ہیں تاہم اب تک کسی بھی نتیجے پر نہیں پہنچا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے تیرہ جنوری کو ملاقات کا عندیہ دیا ہے اور توقع ہے اس میں ایران کی شرکت کا فیصلہ ہوجائے گا۔ جبکہ مان کی مون کا کہنا ہے کہ تمام فریقین کی جانب سے ملنے والی تائید بہت ضروری ہے۔

کانفرنس کا مقصد شام حکومت اور حزب اختلاف کو ایک جگہ بٹھانا ہے تاکہ دونوں کے درمیان ایک باضابطہ معاہدہ کرایا جاسکتے۔ اس سلسلے کی ایک میٹنگ تیس جون دوہزارتیرہ کو ہوئی تھی ۔ لیکن یہ جنیواٹو کے نام سے ہونے والی میٹنگ اس ضمن میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔