پاکستان

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی دہشتگردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست، استغاثہ کو نوٹس

عمران خان کی جانب سے جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں دہشتگردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست راولپنڈی کی انسدادی دہشت گردی عدالت میں دائر کی گئی۔
|

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی 2023 کو جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) پر حملہ کیس میں دہشتگردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کر دیا۔

عمران خان کی جانب سے جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں دہشتگردی کی دفعہ ختم کرنے کی درخواست راولپنڈی کی انسدادی دہشت گردی عدالت میں دائر کی گئی۔

عدالت نے درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کر دیے، درخواست پر فریقین کے وکلاء کل دلائل دیں گے۔

واضح رہے کہ 18 نومبر کو راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو پر حملہ کیس میں مقدمے میں نامزد ملزمان عمران خان، عمر ایوب، شبلی فراز، شہباز گل، مراد سعید، حماد اظہر، زلفی بخاری اور صداقت عباسی کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی تھی۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) امیگریشن کو خط بھیج دیا تھا، جی ایچ کیو حملہ کیس میں نامزد ملزمان کی بیرون ملک روانگی عدالت سے مشروط ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔